کراچی: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے بیرون ملک سرمایہ کاروں کی پاکستان اسٹاک اکسچینج میں سرمایہ کاری پر عائد پابندی کو ختم کردیا۔

مارکیٹ پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مارکیٹ میں لچک پیدا ہوگی اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔

خیال رہے کہ اسٹاک ایکسچینج ریگولیشنز 2012 کے تحت بیرون ملک مقیم سرمایہ کار 10 فیصد سے زائد شیئرز کے مالک نہیں بن سکتے تھے۔

نئے ترمیمی قانون کے تحت کمیشن کیپیٹل مارکیٹ میں اضافے کے پیش نظر غیر ملکی افراد کے شیئرز کی ملکیت میں اضافہ کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان، 508 پوائنٹس کا اضافہ

واضح رہے کہ اسٹاک ایکسچینج نے یہ دونوں تجاویز ایس ای سی پی کے ایکٹنگ چیئرمین ظفر عبد اللہ کے سامنے 23 نومبر کو ان کے دورے کے دوران رکھیں تھیں۔

اسٹاک ایسچینج کے سابق چیئرمین عارف حبیب نے ایس ای سی پی چیئرمین کی جانب سے معاملے پر نظر ڈالنے اور اپنا وعدہ نبھانے پر سراہا اور کہا کہ اس سے شیئرز کی فائننسنگ مزید بہتر ہوجائے گی۔

نیشنل کلیئرنگ کمپنی پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) محمد لقمان نے ڈان کو قانون کے حوالے سے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس قانون کی منظوری میں چیف ریگولیٹرز کے ساتھ موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ’یوان‘ کے استعمال سے پاک-چین تجارت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

اعلامیے کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو کلیئرنگ اور سیٹلمنٹ فراہم کرنے والی کمپنی نے مشاہدہ کیا تھا کہ مارکیٹ میں لچک کی تشخیص کرنے کے لیے قائم کی گئی ٹاسک فورس نے این سی سی پی ایل انتظامیہ کو تجویز دی تھی کہ ایم ٹی ایس کی اہلی کے دائرہ کار پر نظر ثانی کی جائے۔

بعد ازاں این سی سی پی ایل نے ایم ٹی ایس کے دائرہ کار پر نظر ثانی کرنے کے بعد اس نئے قانون کو متعارف کرایا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 23 دسمبر کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں