کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ طور پر 8 سالہ بچی کا ریپ کیا گیا۔

اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) شاہ لطیف ٹاؤن امان اللہ مروت کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے میں واقع ظفر ٹاؤن میں 8 سالہ بچی شام کے وقت روٹی لینے کے لیے قریبی تندور گئی تھی جہاں پر کوئی شخص انھیں روٹی دینے کے بہانے اٹھا کر لے گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں ایک ویران جگہ پر مبینہ طور پر بچی کا ریپ کیا گیا۔

بچی کو طبی معائنے کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) بھیج دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 19 جنوری 2017 کو کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں نامعلوم ملزمان نے 6 سالہ بچی کو ریپ اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد مردہ تصور کرکے کچرا کنڈی میں پھینک دیا تھا جسے علاج کے لیے سول ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:کراچی: 6 سالہ بچی کا ریپ اور قتل کی کوشش

سول ہسپتال کے میڈیکولیگل آفیسر (ایم ایل او) نے بچی سے ریپ اور تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے اور اس کا گلا کاٹنے کی کوشش بھی کی گئی۔

پولیس کو متاثرہ بچی کے والد، جو کہ راج مستری کا کام کرتے ہیں، نے بتایا تھا کہ 19 جنوری کو دوپہر تک ان کی بیٹی کورنگی ڈھائی نمبر کے علاقے سیکٹر 32 اے لیبر کالونی میں اپنے گھر کے باہر کھیل رہی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد وہ کام کے لیے باہر چلے گئے اور جب رات کو گھر واپس آئے تو بچی کی گمشدگی کا معلوم ہوا اور گھر والوں نے اسے تلا ش کرنے کی بہت کوشش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں نیوز چینلز سے معلوم ہوا کہ کورنگی کراسنگ کے قریب نالے سے ایک زخمی بچی ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں 17 سالہ لڑکی ریپ کے بعد قتل

بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 20 جنوری کو کراچی میں 6 سالہ بچی پر تشدد، مبینہ ریپ اور قتل کی کوشش کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

یکم فروی 2017 کو کراچی کے ہی علاقے سرجانی ٹاؤن میں 17 سالہ لڑکی کو ریپ کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا۔

ڈان کو پولیس اور ہسپتال حکام نے بتایا تھا کہ لڑکی کو ریپ کے بعد قتل کیا گیا جبکہ اس کی لاش سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 4 ڈی سے ایک زیر تعمیر عمارت سے ملی۔

لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پولیس سرجن ڈاکٹر اعجاز کھوکر نے اس بات کی تصدیق کی کہ 17 سالہ لڑکی کا ریپ کیا گیا اور بعد ازاں گلا دبا کر قتل کردیا گیا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) سرجانی ٹاؤن سہراب میئو نے ڈان کو بتایا کہ لڑکی کی شناخت موبائل فون کے ذریعے ہوئی جو جائے واردات پر لاش کے قریب ہی موجود تھا۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی کراچی کے علاقے نارتھ کراچی کی رہائشی تھی اور ملزمان نے دوپٹے سے ہی لڑکی کا گلا گھونٹ کر اسے قتل کیا جبکہ دوپٹہ بھی لاش کے قریب سے برآمد ہوا۔

متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے علاقے میں ایک جگہ بیوٹشن کا کورس کرتی تھی اور گزشتہ شب بھی وہ کورس کے لیے ہی گئی تھی لیکن گھر واپس نہیں آئی۔

تبصرے (0) بند ہیں