پاکستان، چین، روس، ترکی، ایران اور افغانستان نے علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کانفرنس کے اعلامیے میں پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق عالمی اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کے لیے کشمیر کے تنازع کا پرامن حل نکالیں۔

اسلام آباد میں منعقدہ 6 ملکی پہلی اسپیکرز کانفرنس کے اختتام پر جاری 29 نکاتی مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم ون بیلٹ ون روڈ کے منصوبے کی حمایت اور اس کا خیرمقدم کرتے ہیں اور عالمی تعاون کے لیے مئی 2017 میں چین میں منعقدہ ون بیلٹ ون روڈ فورم کی کامیابی کو سراہتے ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم تعلیم، انسانی وسائل کی ترقی، ثقافتی تبادلوں اور صحت کے ذریعے عوامی سطح پر رابطوں اور تعاون کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

مشترکہ اعلامیے میں القدس کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدامات اور فیصلوں کی مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے مسئلے کا حل عالمی قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔

اسپیکرز کانفرنس کے اعلامیے میں عراق اور شام میں داعش کے خلاف حاصل کی گئی کامیابیوں کا بھی خیرمقدم کیا گیا تاہم داعش کو خطے کے تمام ممالک کی سلامتی اور استحکام کے لیے بدستور سنجیدہ خطرہ تصور کیا گیا اور اس سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر زور دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا سمیت کسی بھی ملک سے ’نوٹس‘ لینے کی عادت نہیں: رضا ربانی

کانفرنس میں شامل تمام ممالک کی جانب سے کثیرالجہتی سفارت کاری بشمول پارلیمانی سفارت کاری کی حوصلہ افزائی کرنے اور معاشروں اور عوام کی سطح پر اقتصادی ترقی کے لیے روابط بڑھانے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا گیا۔

مشترکہ اعلامیے میں اسپیکرز اور وفود کے سربراہان نے پاکستان کی جانب سے اسپیکرز کانفرنس کی بھرپور میزبانی پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا شکریہ ادا کیا۔

مشترکہ اعلامیے میں اس بات کی بھی توثیق کی گئی ہے کہ شریک ممالک کے درمیان وسائل، تجربے، اطلاعات کے تبادلے، روابط بڑھانے کے لیے منصوبوں میں سہولتوں کی فراہمی اور تعاون کے نجی اور سرکاری شعبوں میں وسیع تر آگاہی کو فروغ دیا جائے۔

شریک ممالک کے درمیان آگاہی بڑھانے کے لیے اقتصادی مواقع کی صلاحیت، ورکشاپ، سمپوزیم، سیمینار، کاروباری وفود اور کورسز کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

اسپیکرز کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں اقوام متحدہ کے علاوہ دیگر علاقائی و عالمی تنظیموں کے ڈھانچے میں تعاون کو مزید مستحکم بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے علاقائی سالمیت، خودمختاری، سیاسی آزادی اور اپنی ریاستوں کے اتحاد کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

اسلام آباد کانفرنس میں شریک وفود نے دوسری اسپیکرز کانفرنس اگلے سال ایران کے دارالحکومت تہران میں کرانے پر اتفاق کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں