اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کے خلاف دھمکی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی۔

تحریک التوا تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری اور منزہ حسن کی جانب سے جمع کرائی گئی، جس میں کہا گیا کہ امریکا نے ثابت کردیا کہ وہ پاکستان کو ہر محاذ پر ہدف بنانا چاہتا ہے اور امریکا کی جانب سے پاکستان میں عسکری مہم جوئی کا امکان ہے۔

تحریک التوا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئیٹ کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی، امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جنرل مک ماسٹر کی جانب سے پاکستان کو دھمکیاں دی گئیں جس کے بعد پاکستان کی سیکیورٹی امداد بند کردی گئی۔

مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کو 15 سال تک امداد دے کر بیوقوفی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک التوا میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے امریکی دھمکیوں پر کوئی ٹھوس رد عمل نہیں آیا جبکہ امریکا کی جانب سے پاکستان کو مذہبی آزادی کے تناظر میں واچ لسٹ پر بھی ڈال دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی اس تحریک التوا میں کہا گیا کہ ایوان کو چاہیے کہ وہ اس معاملے پر بحث کے بعد لائحہ عمل مرتب کرے۔

یاد رہے کہ یکم جنوری 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی امداد کو بیوقوفی قرار دیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’امریکا نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب ڈالر سے زائد امداد دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے امداد کے بدلے جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا جبکہ وہ ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف سمجھتا ہے۔‘

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے اور افغانستان میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے میں معمولی مدد ملتی ہے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔

اس بیان کے بعد پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا تھا، دفتر خارجہ طلبی کے دوران امریکی سفیر سے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ کی وضاحت بھی مانگی گئی تھی۔

03 جنوری کو امریکا کی جانب سے پاکستان کے لیے 25 کروڑ ڈالر سے زائد کی عسکری امداد روکنے کا اعلان سامنے آیا تھا اور اس کی تصدیق وائٹ ہاوس نے بھی کردی تھی۔

بعد ازاں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا تھا کہ ‘امریکا کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد روکنے کی بنیادی وجہ پاکستان کا افغانستان میں جاری جنگ میں امریکا کا بھرپور ساتھ نہ دینا ہے’

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے پاکستان کی سیکیورٹی امداد روک دی

انہوں نے کہا کہ ‘ایسا کرنے سے بالکل واضح ہے کہ پاکستان نے کئی برسوں سے امریکا کے ساتھ دوہرا رویہ اختیار کیے رکھا’۔

نکی ہیلے نے الزام عائد کیا تھا کہ‘ پاکستان ایک وقت ہمارے ساتھ کام کرتا ہے لیکن ساتھ ہی دہشت گردوں کو مبینہ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے جو افغانستان میں شرپسند کارروائیاں کرتے ہیں، یہ کھیل اب جاری نہیں رہے گا، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے غیر معمولی تعاون کے خواہاں ہیں’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں