اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں اسماء کو ریپ کے بعد قتل کیے جانے کا از خود نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا سے 24 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی۔

انہوں نے یہ نوٹس میڈیا میں آنے والی ان رپورٹس پر لیا جس میں کہا گیا تھا کہ ضلع مردان میں اسماء نامی لڑکی کو ریپ کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پرویز خٹک کی مقتولہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملاقات، مدد کی یقین دہانی

یاد رہے کہ چار سالہ اسماء 14 جنوری 2018 کو اپنے گھر سے لاپتہ ہوئی تھی بعد ازاں 15 جنوری کو اسماء کی لاش گھر کے قریب کھیتوں سے ملی تھی۔

تاہم 12 دن گزر جانے کے باوجود کے پی کے پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔

18 جنوری 2018 کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے مردان میں ریپ کے بعد قتل کی جانے والی مقتولہ کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: زینب قتل از خود نوٹس: سپریم کورٹ کا ملزم کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا حکم

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس صلاح الدین محسود کے ہمراہ اسماء کے گھر جا کر ان کی اہل خانہ سے ملاقات اور تعزیت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں