ہولی وڈ کی معروف اداکارہ اوما تھرمین بھی ان متعدد اداکاراﺅں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہیں جنھوں نے پروڈیوسر ہاروی وانسٹن پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ 23 سال پہلے فلم پلپ فکشن کی شوٹنگ کے دوران پیش آیا تھا۔

نیویارک ٹائمز میں شائع ایک رپورٹ میں ہولی وڈ اداکارہ نے ہاروی وائنسٹین پر جنسی ہراساں کرنے کا انکشاف کیا۔

مزید پڑھیں : سلمیٰ ہائیک بھی ہاروی وائنسٹن کے متاثرین میں سے ایک

اداکارہ نے گزشتہ سال ہارسی وائنسٹن کے حوالے سے مختلف خواتین کے انکشافات پر کہا تھا کہ وہ اس حوالے سے بات کرنے سے قبل سوچنا چاہتی ہیں۔

اب انہوں نے بتایا کہ واقعہ لندن کے ایک ہوٹل کے کمرے میں پیش آیا تھا۔

اوما تھرمن نے ہاروی وائنسٹن، جن پر درجنوں خواتین کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے اور ریپ کے الزامات عائد کیے جاچکے ہیں، یہ انکشافات نیویارک ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیے۔

اداکارہ نے کہا ' میں یہ حقیقت بتانے کے حوالے سے آنسوﺅں کی وجہ سے فکرمند تھی'۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے حملے سے کچھ عرصہ قبل پیرس کے ایک ہوٹل کے کمرے میں ہاروی باتھ روب میں داخل ہوئے' اور مجھے اسٹیم روم کی جانب لے گئے، اس وقت مجھے کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا، اور پھر بعد ازاں لندن پر مجھ پر جنسی حملہ کیا'۔

اداکارہ کے مطابق 'اس نے مجھے گرادیا اور ہر طرح کی ناخوشگوار حرکتیں کیں اور مجھے دبانے کی کوشش کی'۔

اوما تھرمن کے مطابق اس واقعے کے بعد جب ان کی ملاقات ہاروی وائنسٹن سے ہوئی تو پروڈیوسر نے یہ دھمکی دی ' اگر تم نے دیگر افراد کو اس بارے میں بتایا تو اپنے کیرئیر، ساکھ اور خاندان سے محروم ہوجاﺅں گی، یہ میرا تم سے وعدہ ہے'۔

یہ بھی پڑھیں : ’می ٹو‘: جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کی مہم نے دنیا کو ہلا دیا

اداکارہ نے پروڈیوسر کے حوالے سے مزید نہیں بتایا مگر ان کی ایک سہیلی نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ اس واقعے کے بعد جب وہ واپس آئی تو آنکھیں پھٹی ہوئی تھیں اور ذہنی طور پر دیوانی ہورہی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق اوما تھرمن نے انٹرویو کے دوران بتایا ' ہاروی نے مجھ پر حملہ کیا مگر مجھے قتل نہیں کیا'۔

دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کے ایک ترجمان نے تصدیق کی کہ پروڈیوسر نے برسوں سے پہلے اداکارہ کے ساتھ نامناسب حرکات کی تھیں، تاہم اوما تھرمن کی جانب سے جسمانی حملے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں