کراچی کے قلب میں واقع بیچ لگژری ہوٹل میں تین روزہ کراچی لٹریچر فیسٹول (کے ایل ایف) کے 9ویں ایڈیشن کا آغاز جمعہ 9 فروری شام 5 بجے سے ہوگا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 9 سال قبل 2010 میں شروع ہونے والے لٹریچر فیسٹول کے اس سلسلے کے آغاز میں زیادہ تر لوگ اس کے بارے میں نہیں جانتے تھے، یہاں تک کہ تخلیقی تحریر کرنے والوں کو بھی اس کے بارے میں زیادہ علم نہیں تھا اور یہ ان کے لیے بالکل ایک نیا ماحول فراہم کرنے کی جگہ تھی جہاں یہاں ایک بڑے پیمانے پر لٹریچر سے متعلق تمام چیزیں ان کو فراہم کی جارہی تھیں۔

مزید پڑھیں: سندھ لٹریچر فیسٹیول کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

2010 میں کے ایل ایف کے پہلے ایڈیشن کے آغاز کا مطلب اس سماجی و ثقافتی ایونٹ کو کامیاب بناتا تھا اور یہ ایونٹ تب زیادہ خاص ہوا جب بپسی سدھوا اور شمس الرحمٰن فاروقی نے اس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور مصنفین اور لکھنے کے آرٹ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جس کے بعد کراچی لٹریچر فیسٹول نہ صرف کراچی بلکہ پورے ملک میں توجہ کا مرکز بن گیا اور شاعر افتخار عارف، افسانہ نگار عامر حسین، ذوالفقار غوث، محسن حامد اور انتظار حسین سمیت ملکی اور بین الاقوامی شخصیات، مصنفین، شعراء اور ادبی شخصیات اس کا حصہ بننیں لگیں۔

ابتدائی طور پر کے ایل ایف کے 3 ایڈیشن کراچی میں کارلٹن ہوٹل میں منعقد ہوئے لیکن اس کی پزیرائی دیکھتے ہوئے اسے اب شہر کے خوبصورت ہوٹلوں میں سے ایک بیچ لگژری ہوٹل میں منعقد کیا جاتا ہے۔

رواں سال اس فیسٹول کا 9 واں ایڈیشن ہے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی اس کی کامیابی کے لیے زیادہ سے زیادہ امیدیں ہیں جبکہ اس سال معروف مؤرخ فرانسس روبنسن اور مشہور نامہ نگار اور شاعر نورالہدیٰ شاہ بھی شرکت کریں گے اور افتتاحی تقریب سے خطاب کرکے شرکاء کے سامنے اپنے خیالات پیش کریں گے۔

فیسٹول کے آخری روز بھارتی سیاست دان منی شنکر ایر، پاکستان کے معروف طنز نگار انوار مقصود اور بھارتی ناول نگار اور موسیقار امت چوہدری میں حاضرین محفل سے خطاب کریں گے۔

اس سال کے ایل ایف میں کچھ مختلف بھی کیا جائے گا اور بعض سیشن ایسے ہوں گے جو گزشتہ ایڈیشن میں نہیں تھے۔

کراچی لٹریچر فیسٹول میں پاک بھارت تعلقات اور اس کے اثرات سے متعلق ’ پڑوسی سے محبت‘ اور ’علیحدگی کے شعلوں‘ سے عنوانات سے دلچسپ سیشن منعقد کیے جائیں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ پرفارمنس آرٹس کی وسیع نمائندگی ہوگی اور فیسٹول میں تھیٹر بھی پیش کیا جائے گا، ساتھ ہی رواں سال کے ایل ایف میں اوپن مائک سیشن، سندھی مشاعرہ اور انگریزی شاعری کے سیشن بھی منعقد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ادبی میلہ : پاکستان کی سالگرہ کا جشن

کراچی لٹریچر فیسٹول میں 205 پاکستانیوں اور 30 بین الاقوامی مقررین سمیت مجموعی طور پر 235 مقررین اپنے خیالات کا اظہار کریں گے جبکہ فیسٹول میں کتاب کی تقریب رونمائی بھی ہوگی جو فیسٹول کی رونق کو مزید بڑھا دے گی۔

اس کے علاوہ غیر افسانوی، افسانوی، امن، اردو افسانہ اور دیگر کتابوں کی کٹیگریز میں انعامات بھی دیئے جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں