نیو دہلی: بھارتی حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت میں 40 سے زائد زبانیں یا بولیاں خطرے سے دوچار ہیں اور صرف چند ہزار لوگوں کی جانب سے ان زبانوں کے بولے جانے کے باعث انہیں یہ یقین ہے کہ یہ ختم ہونے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

مردم شماری ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 1 لاکھ یا اس سے زائد لوگ 22 شیڈول زبانیں اور 100 غیر شیڈول زبانیں بولتے ہیں۔

تاہم وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا تھا کہ 42 ایسی زبانیں ہیں جو 10 ہزار سے بھی کم لوگ بولتے ہیں اور یہ تصور کیا جارہا ہے کہ یہ زبانیں خطرے میں ہیں اور یہ ختم ہونے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: زبانیں معاشی ترقی میں کیا کردار ادا کر سکتی ہیں؟

حکام کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کی تعلیم، سائنس اور ثقافت کی تنظیم ( یونیسکو) کی جانب سے ایک فہرست بھی تیار کی گئی ہے، جس میں بھارت میں استعمال ہونے والی 42 زبانوں یا بولیوں کا ذکر کیا گیا ہے جن کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔

ان زبانوں میں اندامان اور نکوبار جزائر میں بولی جانی والی 11 زبانیں، گریٹ اندامنیز، جاراوا، لامونگس، لورو، موئت، اونگ، پو، سانینیو، سینٹیلیس، شھوم پین اور تاکاہان یلنگ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 7 الگ زبانیں مانی پور میں بھی بولی جاتی ہیں جن میں ایمول، اکا، کوئرن، لام گینگ، لانگ رونگ، پورم اور تاراؤ شامل ہیں جبکہ ہماچل پردیش سے چار زبانیں بگھتی، ہیندوری، پانگ والی اور سرمودی شامل ہیں۔

خطرے سے دوچار دیگر زبانوں میں مانڈا، پارجی اور پینگو ( اودشا) کوراگا اور کروبا ( کارناٹکا)، گادابا اور نیکی ( اندھرا پردیش)، کوٹا اور ٹوڈا( تامل ناڈو )، مرا اور نا ( ارناچل پردیش) ٹائی نورا اور ٹائی رونگ ( آسام) بنگانی ( اتر کھنڈ) برہور ( جھار کھنڈ ) نہالی ( مہاراسٹرا )، روگا ( میگھا لایا) اور ٹوٹو ( مغربی بنگال) کی زبانیں شامل ہیں۔

ان زبانوں کے بارے میں ایک اور حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی زبانوں کے مرکزی ادارے مے سور کی جانب سے سینٹرل اسکیم کے تحت خطرے سے دوچار ان زبانوں کو بچانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ایک قوم بننے کے لیے ایک زبان کا نفاذ لازمی ہے؟

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت تمام زبانوں خاص طور پر خطرے سے دوچار زبانوں کے لیے گرامر کی وضاحتیں، یک زبانی اور دو زبانی لغت، زبان کی کتاب، اور زبان سے متعلق جامع معلومات شامل کی جائیں گی۔

بھارت میں 22 شیڈول زبانوں کے علاوہ 31 ایسی زبانیں بھی ہیں جنہیں کسی ریاست اور یونین کی جانب سے سرکاری زبان کا درجہ دیا گیا ہے۔

مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں ایک ہزار 635 معقول مادری زبانیں ہیں، جن میں سے 234 زبانیں قابل شناخت ہیں جبکہ 22 بڑی زبانیں ہیں۔


یہ خبر 19 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں