پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے دوسرے ایڈیشن میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے لیگ کے تیسرے ایڈیشن کیلئے سخت اقدامات کرتے ہوئے اینٹی کرپشن کوڈ لاگو کردیا ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کے آغاز سے ایک دن قبل بورڈ نے سخت پابندیوں کا اطلاق کرتے ہوئے کھلاڑیوں اور فرنچائزوں کو اینٹی کرپشن کوڈ کا پابند کردیا ہے جس کی خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پی سی بی نے تمام کھلاڑیوں کو نئے سم کارڈ دیے ہیں جس کا تمام تر ڈیٹا ریکارڈ کیا جائے گا جس کی بورڈ کا اینٹی کرپشن یونٹ مستقل نگرانی کرے گا۔

ٹورنامنٹ کے اختتام تک کھلاڑیوں کو نجی دوروں کی اجازت نہیں ہو گی اور وہ صرف ٹیم کے ساتھ ہی کہیں جا سکیں گے۔ کسی مہمان کے آنے کی صورت میں بھی کھلاڑی اس سے صرف ٹیم ہوٹل میں ہی ملاقات کر سکیں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ فرنچائز مالکان کو کھلاڑیوں کے کمروں تک رسائی نہیں ہو گی اور انہیں کھلاڑیوں کے فلور پر کمرے دینے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔

کرپشن اور اسپاٹ فکسرز کی ممکنہ رسائی کے خطرے کے پیش نظر پی سی بی نے اپنے ضابطہ اخلاق کو مزید سخت بنا دیا تاکہ ہر ممکن حد تک کھلاڑیوں اور لیگ کو تنازع سے بچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال پاکستان سپر لیگ کے پہلے ہی میچ کے بعد اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آیا جہاں اسپاٹ فکسرز سے رابطوں کے جرم میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے سابق کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف پر مئی سالوں کی پابندی عائد کردی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں