سابق وزیر اعظم اور حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سینیٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد چیئرمین سینیٹ کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رضاربانی کی حمایت کا اعلان کردیا تاہم پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اس تجویز کو مسترد کردیا۔

باوثوق ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں نواز شریف اور پارٹی رہنماؤں کی جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے صدر میرحاصل خان بزنجو سے ملاقات ہوئی اور سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔

نواز شریف اور اتحادی جماعتوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے حکمت عملی بھی مرتب کرلی گئی۔

رواں ماہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے بعد چیئرمین سینیٹ کا انتخاب 12 مارچ کو شیڈول ہے جس کے ساتھ ساتھ نومنتخب سینیٹرز کی حلف برداری کی تقریب بھی منعقد ہوگی۔

نواز شریف نے اجلاس کے دوران سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر تنقید بھی کی تاہم چیئرمین سینیٹ کے لیے رضاربانی کی حمایت کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں ذاتی طور پر رضا ربانی جیسی شخصیت کو سینیٹ کا چیئرمین دیکھنا چاہتا ہوں'۔

آصف زرداری کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے کوششیں جاری ہیں جس کے لیے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے رضاربانی کے حوالے سے سوال پر واضح جواب نہیں دیا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمٰن سے چیئرمین سینیٹ کےانتخاب پربات ہوئی اور انھوں نے دوستوں سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے رضاربانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے حمایت کے حوالے سے سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ 'میں ایسا نہیں چاہتا'۔

اس موقع پر مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے لیے تجاویز آرہی ہیں مگر اس سلسلے میں جے یو آئی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس بلایا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے اتحادی اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے نواز شریف کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے اس کو ملک و قوم کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رضاربانی اصل میں مسلم لیگ ن کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہیں، قوم کو دھوکا دیا جا رہا ہے اور نواز شریف رضا ربانی کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن جمہوریت کے نام پر ملک، عدلیہ، فوج اور نیب کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ ملک کو اندر سے تباہ کرنے کی بین الاقوامی سازش ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ رضا ربانی کو آگے لانے کا مقصد اداروں میں ٹکراؤ کروانا ہے۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کا شیڈول

سینیٹ سیکرٹریٹ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول تیار کرلیا ہے۔

سینیٹ کے شیڈول کے مطابق یعقوب ناصر کی صدارت میں انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس 12 مارچ کو ہوگا۔

نو منتخب سینیٹرز بھی 12 مارچ کی صبح حلف لیں گے جس کے بعد سینیٹ کا اجلاس دو گھنٹوں کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی فارم بھی 12 مارچ کو ہی جمع ہوں گے، نامزدگی فارم کی جانچ پڑتال کا عمل 2 بجے تک مکمل کرلیا جائے گا، جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس 4 بجے دوبارہ ہوگا۔

سینیٹ کے چار بجے ہونے والے اجلاس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب ہوگا جس کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

alfred Charles Mar 07, 2018 08:49pm
ایک وقت وہ تھا جب 27 سینیٹرز کے ساتھ اپنے امیدوار کی کامیابی کا امکان کم تھا تو میاں رضا ربانی کا نام چیئرمین کے لئے دیا۔نواز شریف نے مان لیا۔اب نواز شریف رضا ربانی کا نام دے رہا ہے تو زرداری نہیں مان رہا۔منافقت یا سیاست اللہ جانے!