پیرس میں پاکستان انٹرنیشنل ائر (پی آئی اے) کے2 فضائی میزبان سے 4 کلوگرام ہیروئن برآمد ہونے پر فرانس کے ائرپورٹ حکام کی جانب سے انھیں حراست میں لے لیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر فلائٹ اسٹیورڈ سے ایک کلو گرام ہیروئن کے چارپیکٹس بر آمد ہوئے جن کی مالیت چار کروڑ سے زائد بتائی جارہی ہے۔

پی آئی اے کی مذکورہ پرواز اسلام آباد سے پیرس جارہی تھی جبکہ پی آئی اے کو ملنے والے نوٹس کے مطابق جہاز کے 3 پائلٹس اور دیگر 11 فضائی میزبانوں کی بھی سخت تلاشی لی گئی۔

پیرس میں حراست میں لیے گئے عملے کے اراکین کو کئی گھنٹوں بعد ائر پورٹ سے باہر جانے کی اجازت دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:ائرلائنز کو سگریٹ نوشی پر عائد پابندی پرعمل درآمد کی ہدایت

پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور کا کہنا تھا کہ فرانس کے حکام کی جانب سے اس معاملے پر تاحال پی آئی اے حکام کو سرکاری طور پر آگاہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی تصدیق کی گئی۔

انھوں نے کہا کہ مبینہ ملزم کو مزید تفتیش تک معطل کردیا گیا ہے اور اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو انھیں ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق پیرس میں زیرحراست مبینہ ملزم پی آئی اے کی سی بی اے کا نائب صدر ہے اور انھیں مذکورہ پرواز میں یونین کی سفارش پر تعینات کیا گیا تھا۔

بعد ازاں فرانس کے کسٹمز حکام نے پیرس کے ہوٹل سے پی آئی اے کے ایک اور فلائٹ اسٹیورڈ کو گرفتار کر لیا جو مذکورہ پرواز میں ہی تعینات تھا۔

فرانسیسی کسٹمز ٹیم نے ہوٹل میں مقیم پرواز کے پائلٹس اور دیگر فضائی میزبانوں سے بھی دوبارہ پوچھ گچھ کی۔

یاد رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے گزشتہ روز تمام ائرلائنز کو سگریٹ نوشی پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے باعث دنیا بھر میں پاکستان کی شہرت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

سی اے اے نے اپنی ہدایات میں کہا تھا کہ بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے متعدد مرتبہ اس طرح کی رپورٹس سامنے آئی ہیں اور پاکستانی جہازوں کی دنیا میں بدنامی کی ایک اہم وجہ ہے یہ بھی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں