سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے دوران مہمانوں کی گیلری میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی انجینئر حامد الحق اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے صاحبزادے عبداللہ عباسی کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے نتائج کے اعلان سے چند منٹ قبل مہمانوں کی گیلری میں بیٹھے ہوئے انجینئر حامد الحق نے اپنی جماعت اور اس کے چیئرمین عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔

انجینئر حامد الحق کے نعرے لگانے پر ان کے برابر میں بیٹھے ہوئے عبداللہ عباسی طیش میں آگئے اور ان سے تلخ کلامی شروع کردی، جو دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھا پائی تک جاپہنچی۔

تاہم گیلری میں موجود دیگر سیاسی رہنماؤں اور سیکیورٹی عملے نے دونوں کے درمیان بیچ بچاؤ کرایا اور لیگی رکن قومی اسمبلی چوہدری جعفر اقبال انجینئر حامد الحق کو ایوان سے باہر لے گئے، جبکہ سیکیورٹی عملہ عبداللہ عباسی کو باہر لے گیا۔

مزید پڑھیں: صادق سنجرانی چیئرمین، سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب

بعد ازاں سینیٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انجینئر حامد الحق نے کہا کہ ’نتیجہ آنے سے قبل ہی ایک طرف سے مسلم لیگ (ن) اور دوسری طرف سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے حق میں نعرے بازی کا سلسلہ شروع ہوا، نتیجہ آنے کے بعد میں نے بھی پارٹی کے حق میں نعرے لگائے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس دوران پیچھے سے دو نوجوانوں نے مجھے دبوچا لیکن ہم بھی پی ٹی آئی کے شیر ہیں اور میں نے گردن دبوچنے والے شخص کے ہاتھ پر دانتوں سے چَک مارا۔‘

حامد الحق کا کہنا تھا کہ ’میں واقعے کی اسپیکر قومی اسمبلی کو زبانی اور تحریری شکایت کروں گا کہ ایم این اے گیلری میں رکن قومی اسمبلی کے علاوہ کوئی شخص تین محافظوں کے ہمراہ کیسے آیا۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں