بلوچستان میں تقریباً تمام قانون سازوں پر مشتمل نئی سیاسی جماعت بننے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر نئی سیاسی جماعت کے رکن نے ڈان کو بتایا کہ پہلے مرحلے میں عبوری کونسل کے تقریباً 10 سے 15 ممبران کا اعلان کیا جائے گا جس میں سینیٹر انوار الحق کاکڑ سیکریٹری اطلاعات اور شعیب نوشیروانی صوبائی سیکریٹری اطلاعات ہوں گے۔

سینیئر رکن پارلیمنٹ اور نئی جماعت کے نظریاتی سعید احمد ہاشمی نے ڈان کو بتایا کہ بلوچستان میں تقریباً تمام بڑے قبیلوں کے سربراہان اس نئی جماعت کا حصہ ہوں گی جن میں جمالی، مگسی، بھوٹانی، جام و دیگر شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبد القدوس بزنجو اور ان کی کابینہ کے تمام ارکان بھی نئی سیاسی جماعت کا حصہ ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نئی جماعت سے آئندہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) سے بغاوت کے بعد نئی حکومت قائم کرنے والے گروپ کے اہم رہنما اور صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی پارٹی عام روایتی پارٹیوں سے مختلف ہوگی۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے موجودہ وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے اراکین نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی درخواست جمع کرادی تھی جس کو ایوان میں پیش کرنے سے پہلے ہی اس وقت کے وزیراعلیٰ نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

بعد ازاں اس گروپ کی جانب سے مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہونے والے عبدالقدوس کو صوبے کا نیا وزیراعلیٰ مقرر کرکے نئے کابینہ تشکیل دی تھی جس میں سرفراز بگٹی کو وزیرداخلہ برقرار رکھا گیا تھا۔

رواں ماہ ہونے والے سینیٹ کے انتخابات میں صوبائی حکومت کے اراکین نے اپنے امیدواروں کو منتخب کیا تھا اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مدد سے اپنے سینیٹر صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ منتخب کرلیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں