لاہور: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں قابض فوج کی وحشیانہ بربریت سے 17 نہتے کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت اور سینکڑوں کو زخمی کیے جانے پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور شخصیات نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خونی کھیل کی جانب دنیا کی توجہ دلانے کے لیے سفارتی مہم شروع کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر اور سینیٹر سراج الحق نے کشمیر میں بھارتی مظالم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے درجنوں معصوم شہریوں کی ہلاکت پر اسلام آباد اور مسلم امہ کی جانب سے خاموشی قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارتی مظالم کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھائے کیونکہ حکومت کی خاموشی نے کشمیریوں کو مایوس کیا۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں دوسرے روز بھی مکمل شٹر ڈاؤن، مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ

سراج الحق نے کہا کہ اگر مسلم ممالک متحد ہوں اور سفارتی سطح پر یہ معاملہ اٹھائیں تو یہ کشمیر میں خونی کھیل روکنے میں کافی مددگار ثابت ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت اور فلسطین میں اسرائیل نہتے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہا ہے جبکہ شام، عراق اور افغانستان میں بھی مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے لیکن او آئی سی اور مسلم حکمران کوئی نوٹس نہیں لے رہے۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور پاکستان تحریک انصاف کی ایم پی اے ڈاکٹر نوشین حمید کی جانب سے کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد جمع کرائی گئی۔

قرار داد میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی سختی سے مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ پاکستانی حکومت عالمی سطح پر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرے۔

اس کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنما علیم خان اور ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی کشمیروں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کشمیر میں بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ کشمیر سے اپنی فوج کو واپس بلائے اور وادی میں بربریت کا خاتمہ کرے۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رہنما شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں پیلٹ گن کا استعمال قابل مذمت ہے، ایسا لگتا ہے کہ اقوام عالم میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی کوئی باز گشت سنائی نہیں دے رہی۔

یہ بھی پڑھیں: نہتے کشمیریوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج، حریت رہنما نظر بند

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو بطور سربراہ کشمیر کمیٹی کئی سال ہوگئے لیکن وہ اس معاملے کو اجاگر کرنے میں مکمل ناکام رہے۔

علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کشمیر کے معاملے پر کردار ادا کرنے کے بجائے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی محبت میں سورہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں