بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد اشرف صحرائی اور محمد یاسین ملک کو بھارت مخالف مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے گھروں اور جیلوں میں نظربند کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کو سری نگر میں گھروں میں نظر بند کر دیا گیا جبکہ محمد یاسین ملک کو احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے سری نگر کے علاقے مائسمہ میں ان کے گھر سے گرفتار کرکے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن سرینگر میں نظربند کر دیا گیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پیر کی صبح بھارتی پولیس کی بھاری نفری نے یاسین ملک کے گھر کا گھیراؤ کیا اور انہیں گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کر دیا۔

اس سے قبل کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارت کی ملٹری پالیسی کو علاقے میں کشت وخون کی اصل وجہ قراردیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کو بندوق اْٹھانے پر مجبور کررہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمرفاروق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شوپیان اور اسلام آباد کے اضلاع میں شہید ہونے والے 17 نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے سیاسی اور انسانی مسئلے کے حوالے سے ملٹری پالیسی اپنا کر بھارت کشمیری نوجوانوں کو مسلح جدوجہد کی راہ اختیار کرنے پر مجبور کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیریوں کا قتل عام: اقوام متحدہ سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

انہوں نے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکومت کی پالیسی جبر پر مبنی رہے گی اور اس وقت تک کشمیر میں نہتے شہریوں کا لہو بہتا رہے گا اور کشمیری نوجوان بندوق اْٹھانے پر مجبور ہوتے رہیں گے۔

میر واعظ عمرفاروق نے کہا کہ جب تک بھارتی حکومت کشمیر کے سیاسی اور انسانی مسئلے کے حل کے لیے فوجی پالیسی اپنائے رہے گی اس وقت تک کشمیر میں انسانی جانوں کا زیاں ہوتا رہے گا اور مزاحمت کیلئے کشمیری نوجوان مجبور ہوتے رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں جاری سنگین صورتحال کے جو بھی نتائج برآمد ہوں گے اْس کی ذمہ داری بھارتی حکومت پر عائد ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نے کشمیرمیں جوکشت وخون کی صورتحال پیدا کی ہے، اْس کے نتیجے میں کشمیریوں کو قتل اور ظلم و زیادتیوں کا سامنا ہے۔

میرواعظ نے کہا کہ شوپیاں میں کئی عام شہری شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی ایک کی آنکھیں پیلٹ لگنے سے چھلنی ہوگئی ہیں۔

خیال رہے کہ یکم اپریل کو کشمیر میں بھارت مخالف مظاہروں کے دوران قابض فوج نے نہتے شہریوں پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 کشمیری جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ واقعے کے بعد حریت رہنما سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت کی کال پر نوجوانوں کے قتل کے خلاف پورے مقبوضہ علاقے میں آج مکمل ہڑتال کی گئی۔

علاوہ ازیں بھارتی انتظامیہ نے کشمیر کے دونوں اضلاع میں موبائل فون اور ریل سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں