بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اس پار سے آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں کی گئی شیلنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 19 افراد زخمی ہوگئے۔

کوٹلی کے اسسٹنٹ کمشنر علی اصغر کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے شدید شیلنگ کا آغاز دوپہر کے وقت میں ضلع کوٹلی کے سیکٹر کھوئی رتا سے ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی فوجیوں نے شہریوں کے گھروں اور تعلیمی اداروں کو بلاتفریق نشانہ بنایا'۔

علی اصغرنے کہا کہ گاؤں سیری میں تین خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہوئے اور ایک نوجوان جنجو بہادر گاؤں میں زخمی ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان زخمیوں کی شناخت 50 سالہ منیر بیگم، 28 سالہ صومیہ زبیر، 22 سالہ معین ریاض، 22 سالہ شہریار جابر، 21 سالہ عامرسلیمان، 80 سالہ انور بیگم، 25 سالہ عبدالقادر اور 16 سالہ دانش رووف کے نام سے ہوئی۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کوٹلی کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر طارق محمد نے کہا کہ طبی امداد کے لیے لائے گئے افراد میں سے 'چند کی حالت تشویش ناک ہے'۔

اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی نے کہا کہ زخمیوں کے علاوہ یہاں کے لوگوں کی مویشیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے فائر کیے گئے چند شیل گرلز انٹر کالج اور بوائز ہائی اسکول میں بھی گرے جہاں طلبا بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (بی آئی ایس ای) آزاد کشمیر کے تحت دسویں جماعت کے سالانہ امتحانا کے پرچے دے رہے تھے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ 'طلبا میں کھلبلی مچ گئی اور وہ سینٹر سے باہر نکل آئے تاہم خوش قسمتی سے کوئی زخمی نہیں ہوا'۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق، 3 زخمی

کوٹلی کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید کیانی نے بورڈ کے چیئرمین سے درخواست کی کہ نامکمل پرچے کے لیے نئی تاریخ کا اعلان کریں۔

پونچھ کے ڈپٹی کمشنر راجا طاہر ممتاز کا کہنا تھا کہ ضلع پونچھ کے سیکٹر بٹل کے علاقے ہاجرا میں ساٹھے چاربجے کے قریب شیلنگ کی گئی جہاں 7 خواتین سمیت 10 افراد زخمی ہوئے۔

بھمبھر کے ڈسٹرکٹ کمشنر چوہدری گفتار نے اپنے علاقے کے حوالے سے کہا کہ ضلعے کے جنوبی حصے میں ہونے والی شیلنگ کے نتیجے میں 25 سالہ خاتون مہرین عامر زخمی ہوئیں۔

خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی مسلسل کی جارہی ہے اور ایل اوسی کے قریبی علاقوں میں فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور کئی زخمی ہو کر عمر بھر کے لیے معذور ہوچکے ہیں۔

ایک روز قبل ہے ضلع پونچھ کی تحصیل ہاجرا کے گاؤں تیترینوت میں ایک خاتون زخمی ہوئی تھیں۔

قبل ازیں 7 اپریل کو ضلع کوٹلی کے نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق ہوئی تھیں اور ان کے دو بہنیں زخمی ہوئی تھیں۔

حفاظتی بنکرز کی تعمیر

ڈپٹی کمشنر کوٹلی عبدالحمید کیانی کا کہنا تھا کہ ضلع کوٹلی کے حساس گاؤں چارہوئی اور کھوئی راتا میں 300 کے قریب حفاظتی اور کمیونٹی بنکرز کی تعمیر جلد ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان بنکرز کی تعمیر کے لیے پہلی قسط جاری کر دی گئی ہے اور اس حوالے سے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر پونچھ راجا طاہر ممتاز نے اس حوالے سے کہا کہ ضلع پونچھ میں پہلے مرحلے میں تحصیل عباس پور کے تین گاؤں اور تحصیل ہاجرا کے ایک گاؤں میں 200 بنکرز تعمیر کیے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں