اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے ملکی اور غیر ملکی کالے دھن کو سفید کرنے والی ایمنسٹی اسکیم سے متعلق صدارتی آرڈیننس پر احتجاجاً واک آوٹ کردیا۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے واک آوٹ محض فرضی سمجھ جا رہا ہے کیونکہ اس سے قبل قومی اسمبلی میں بل کے ذریعے حکومت کو ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کے لیے اجازت دی گئی تھی۔

یہ پڑھیں: حکومت کی نئی ایمنسٹی اسکیم پر کاروباری برادری میں ملا جلا رد عمل

واک آوٹ سے قبل، اپوزیشن اراکین نے ایمنسی اسکیم متعارف کرانے کے اوقات پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے پارلیمنٹ کی ’توہین‘ قراردیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ماضی کی طرح موجودہ اسکیم بھی ناکام ہو گی کیونکہ رخصت ہونے والی حکومت ’عدم اعتماد‘ کا شکار ہے۔

اراکین اسمبلی کے رویوں سے محسوس ہوتا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے مابین ایمنسٹی اسکیم پر غیر اعلانیہ سمجھوتہ ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے پارلیمانی لیڈر سید نوید قمر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی بجٹ سے محض 2 ہفتے قبل ایمنسٹی اسکیم اور ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا گیا۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ قومی اسمبلی سے پاس کرانے پر عدم اعتماد کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایمنسٹی اسکیم: انکم ٹیکس میں رعایت سے 90 ارب روپے کا نقصان متوقع

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک طرف تو مسلم لیگ (ن) ووٹ کے تقدس اور پارلیمنٹ کی بالا دستی کا راگ اپلاتی ہے لیکن دوسری جانب آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی کرتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’ایمنسٹی اسکیم ایسے ٹیکس دہندگان کے منہ پر طمانچہ ہے اور اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو اس امر پر سنجیدہ نہیں ہیں‘۔

جماعتِ اسلامی کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ ایوانِ زیریں اور ایوانِ بالا کے اجلاس سے محض چند گھنٹوں پہلے صدارتی آرڈیننس جاری کیے گئے۔

اپوزیشن ممبران نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مشیر خزانہ و اقتصادی امور مفتاح اسمٰعیل کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے حق میں دلائل سنے بغیر ہی واک آوٹ کرگئے۔

مفتاح اسمٰعیل نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی بھی ایمنسٹی اسکیم پر احتجاجی رویہ اختیار کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: ’پیپلز پارٹی وزیراعظم کی ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کرے گی‘

انہوں نے واضح کیا کہ کرپشن اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

اسی دوران پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی واپس آئے اور کورم مکمل نہ ہونے کی نشاندہی کرائی جس پر سابق وزیرقانون زاہد حامد نے اجلاس جمعرات تک ملتوی کردیا۔

واضح رہے کہ زاہد حامد اسپیکر کی عدم موجودگی پر فرائض انجام دے رہے تھے۔

گوانتانامو بے کی جیل میں 5 پاکستانی

اس سے قبل وفقہ سوالات کے دوران وزیرخارجہ خواجہ آصف نے بتایا کہ گوانتانامو بے کی جیل میں 5 پاکستانیوں کو قید میں رکھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیرحراست ایک کو 9/11 واقعے میں شریک ملزم قرار دیا گیا جبکہ ایک پر قتل اور سازش کا الزام ہے تاہم دیگر تین پر تاحال کوئی فرد جرم عائد نہیں کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہمارا مشن اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے خصوصی نمائندے برائے گوانتانامو بے سے مسلسل رابطے میں ہے اور پانچوں پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلات کا تبادلہ رہتا ہے جبکہ ہمیں قونصلر تک رسائی بھی حاصل ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی مشن واشنگٹن میں حکام سے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی راستوں پر غور کررہا ہے۔

شام میں خانہ جنگی کے حوالے سے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ’پاکستان شام کے معاملے پر کسی پارٹی کا فریق نہیں بن سکتا‘۔


یہ خبر 12 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں