بھارت سے ’خالصہ جنم دن‘ اور ’بیساکھی میلہ‘ منانے کے لیے 8 سو 50 سکھ یاتری خصوصی ٹرین کے ذریعے براستہ واہگہ بارڈر، لاہور پہنچ گئے۔

مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے آنے والے سکھ یاتری پاکستان میں 10 روز قیام کریں گے۔

قیام کے دوران سکھ یاتری حسن ابدال، لاہور اور ننکانہ صاحب میں اپنی مذہبی رسومات ادا کریں گے۔

مزید پڑھیں: خالصہ جنم دن،بیساکھی میلہ: 2 ہزار بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری

جتھہ کے لیڈر سردار گرمیت سنگھ کا پاکستان آمد پر کہنا تھا کہ ’پاکستان کی دھرتی پوری دنیا کے سکھوں کے لیے مقدس مقام ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ سکھ میرج ایکٹ کی منظوری حکومت کی قابل تحسین کاوش ہے۔

خیال رہے کہ خالصہ جنم دن کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو گورداروا پنجہ صاحب حسن ابدا ل میں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ یاتریوں کا بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے کشیدہ تعلقات کے باوجود ’خالصہ جنم دن‘ اور ’بیساکھی میلہ‘ منانے کے لیے 2 ہزار سے زائد بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے گئے تھے۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کا کہنا تھا کہ خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلے کے تمام انتظامات آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں اور بھارت سمیت دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری سکھوں کے اس سب سے بڑے تہوار میں شریک ہوں گے۔

پاکستان میں قیام کے دوران غیر ملکی سکھوں کو مفت رہائش اور کھانا دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ ماہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا، جس کے باعث پاکستانی زائرین اجمیر شریف نہیں جاسکے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں