کشیدہ تعلقات کے باوجود پاکستان نے ’خالصہ جنم دن‘ اور ’بیساکھی میلہ‘ منانے کے لیے 2 ہزار سے زائد بھارتی سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کر دیئے۔

نئی دہلی میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام کے مطابق دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی اور شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے لیے جو ویزا درخواستیں دی گئی تھیں ان سب کو ویزے جاری ہو چکے ہیں۔

بھارتی سکھ یاتری 12 اپریل کو اسپیشل ٹرینوں کے ذریعے بھارت سے لاہور کے واہگہ ریلوے اسٹیشن پہنچیں گے اور پھر یہاں سے انہیں رینجرز کی سیکیورٹی میں گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال پہنچایا جائے گا، جہاں خالصہ جنم دن کی مرکزی تقریب 14 اپریل کو ہوگی۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے مطابق خالصہ جنم دن اور بیساکھی میلے کے تمام انتظامات آخری مراحل میں داخل ہوچکے ہیں اور بھارت سمیت دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری سکھوں کے اس سب سے بڑے تہوار میں شریک ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ یاتریوں کا بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج

پاکستان میں قیام کے دوران غیر ملکی سکھوں کو مفت رہائش اور کھانا دیا جائے گا۔

ادھر شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنیسوں کے اہلکار سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کر کے ایسے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے جو پہلی بار پاکستان آنا چاہتے ہیں۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سینئر رہنما سردار بشن سنگھ نے بھارت میں سکھوں کو پاکستان آنے سے روکے جانے کی اطلاعات پر افسوس اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ ماہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس میں شرکت کے لیے پاکستانی زائرین کو ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا، جس کے باعث پاکستانی زائرین اجمیر شریف نہیں جاسکے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں