رنجیت سنگھ کی برسی میں شرکت کے لئے ہندوستان سے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں نے عدم تعاون پر اٹاری ریلوے اسٹیشن پر بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈیڑھ سو سے زائد سکھ یاتری بھارت کے مختلف علاقوں سے واہگہ اٹاری بارڈر پہنچے جہاں انہوں نے پاکستان کی جانب سے ویزوں کے اجرا کے باجود بھارتی حکام کے عدم تعاون پر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

سکھ یاتریون کا کہنا تھا کہ وہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں شرکت کرنا چا رہے تھے لیکن بھارتی سرکار نے یاتریوں کے لیےکوئی خصوصی ٹرین نہیں چلائی جبکہ پاکستان نے سکھ یاتریوں کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے ویزے جاری کیے تھے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو ویزا جاری ہونے کے باوجود پاکستان آنے سے روکنے کو 'افسوس ناک'قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھ یاتری مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کی تقریبات میں شامل ہونے کے لیے پاکستان آرہے تھے اور پاکستان نے ان یاتریوں کے لیے واہگہ کے مقام پر خصوصی ٹرین کا بندوبست کیا تھا لیکن بھارتی ریلوے حکام نے یاتریوں کی پاکستان آنے والی خصوصی ٹرین کو آج اٹاری میں روک لیا ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت نے سکھ زائرین کو پاکستان میں داخلے سے روک دیا

خیال رہے کہ نئی دہلی میں قائم پاکستنانی قونصل خانے نے 300 سکھ یاتریوں کو رنجیت سنگھ کی برسی کی سالانہ تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستانی ویزے جاری کیے تھے تاہم 150 سے زائد یاتریوں اٹاری اسٹیشن پر روک دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لیے تعاون کرنا پاکستان اور ہندوستان کے درمیان دوطرفہ معاہدے کے تحت دونوں حکومتوں کی ذمہ داری ہے لیکن بدقسمتی سے ہندوستانی حکومت کی جانب سےایک سال کے مختصر عرصے میں سکھ یاتریوں کو دوسری مرتبہ روکا گیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے ویزوں کے اجرا کے باوجود بھارتی حکام نے سکھ یاتریوں کو اٹاری ریلوے اسٹیشن پر ’تکنیکی بنیاد‘ کو وجہ بناتے ہوئے پاکستان میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

سکھ یاتری ’ارجن دیو جی‘ کی یاد میں پاکستانی صوبے پنجاب کے علاقے حسن ابدال میں منعقدہ 10 روزہ ’جوڑ میلہ‘ میں شرکت کرنا چاہتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں