تہران: پاکستان سے منسلک ایران کے سرحدی علاقے میں مبینہ عسکریت پسندوں کے حملے میں 3 ایرانی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک جبکہ جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور بھی مارے گئے۔

ایران کے پاسداران انقلاب کا کہنا تھا کہ سیستان بلوچستان صوبے کے میرجاوہ شہر میں سرحدی چوکی پر حملے میں ایک ایرانی پولیس افسر ہلاک ہوا جبکہ 2 سپاہی بارودی سرنگ سے گاڑی ٹکرانے سے ہلاک ہوئے، جن کی شناخت واحد حسین زادہ اور ابو الفضل غلام پور کے نام سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: سرحد پر ایرانی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ، 2 پاکستانی ہلاک

اس حوالے سے ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور بھی ہلاک ہوئے۔

آئی آر این اے کے مطابق عسکریت پسندوں اور سیکیورٹی فورسز کے دوران میرجاوہ سرحد پر 2 گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-ایران سیکیورٹی، انٹیلی جنس تبادلہ بڑھانے پر متفق

اس سے قبل ایران کی جانب سے سرحد پر ہونے والے حملوں میں القاعدہ کے ذیلی گروہ جیش العدل گروپ کو ملوث قرار دیا جاتا رہا ہے اور ان کی مبینہ حمایت پر پاکستان کو تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب اس سورش زدہ صوبے میں سیکیورٹی فورسز کی منشیات اسمگلروں کے ساتھ بھی مسلسل کشیدگی جاری رہتی ہے اور اس علاقے سے بڑی تعداد میں پوست اور ہیروئن کو اسمگل کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک ۔ ایران سرحد کے قریب دھماکا، 2 افراد جاں بحق

واضح رہے کہ ایک روز قبل ہی ایران کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس علاقے سے سیکیورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں میرجاوہ میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے 10 ایرانی بارڈر گارڈز ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 2005 سے 2010 کے دوران سیستان بلوچستان کو جہادی گروپ جنداللہ کی بغاوت کا سامنا رہا اور 2010 کے وسط میں ان کے لیڈر کی ہلاکت کے بعد کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھا گیا۔


یہ خبر 18 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں