اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کا تصوراتی دعویٰ کرنا عوام کی حمایت حاصل کرنے کا طریقہ ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’نریندر مودی کا پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کا بار بار تصوراتی دعویٰ کرنا عوام کی حمایت حاصل کرنے کا طریقہ ہے یا پھر وہ کشمیر اور بھارت کے دیگر حصوں میں مظالم اور جنگی جرائم کی ذمہ دار اپنی فوج کی زبان بول رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ دو روز قبل لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے 2016 میں لائن آف کنٹرول پر کیے گئے مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت دہشت گردی برآمد کرنے والوں کو برداشت نہیں کرے گا اور انہیں اُسی زبان میں جواب دیا جائے گا جو وہ سمجھتے ہیں۔‘

مودی نے دعوٰی کیا کہ سرجیکل اسٹرائیک کی خبر کو عام کرنے سے قبل پاکستانی حکومت سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاکہ انہیں آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوتوں کیلئے بھارت میں آوازیں بلند

تاہم پاکستانی وزارت خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم کے ان دعوؤں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’بار بار دہرانے سے جھوٹ سچ نہیں ہوجاتا، بھارتی حکومت کا دعویٰ جھوٹا اور کھوکھلا ہے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ’پاکستان کی حراست میں موجود بھارتی فورسز کے کمانڈر کلبھوشن یادیو اس بات کا ثبوت ہے کہ کون دہشت گردی میں ملوث ہے۔‘

جمعہ کو بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی نریندر مودی کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ’تباہ کن‘ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: لندن: بھارتی وزیر اعظم کا ’احتجاج‘ سے استقبال

کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے ایک بیان میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ دولت مشترکہ کے اجلاس اور برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات میں پیش کردہ مودی کی ’زبردست‘ خارجہ پالیسی سے بھارت کے قومی مفاد کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیر اعظم کا سرحد پار دہشت گردی ختم کرنے کے لیے سرجیکل اسٹرائیک کا پرغرور دعویٰ شرمناک ہے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں