لاہور: پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ساتھ سیاسی اتحاد پر مبنی دعوؤں کو مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کے ساتھ ’سیٹ ایڈجسٹمنٹ’ سے متعلق بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ہارس ٹریڈنگ کی موجد پیپلز پارٹی سے سیاسی اتحاد کی گنجائش نہیں‘

مسلم لیگ (ق) کے سیکریٹری اطلاعات کامل علی آغا نے ڈان کو بتایا تھا کہ ‘مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے مابین انتخابات کے حوالے سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر تبادلہ خیال جاری ہے’۔

دوسری جانب پی ٹی آئی سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ عمران خان کی پارٹی انتخابات میں کسی سیاسی اتحاد کے حق میں نہیں ہے’۔

بعدازاں کامل علی آغا نے بیان دیا کہ ‘مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے مابین متعدد مرتبہ بات چیت ہوئی تاہم ضروری نہیں کہ ہر کسی (فواد چوہدری) کو اس حوالے سے معلوم ہو’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے دونوں پارٹیوں کے مابین سیٹ ایڈجسمٹمنٹ کی تصدیق کی ہے’۔

مزید پڑھیں: ‘سینیٹ چیئرمین کیلئے عمران خان نے کس کے حکم پر عمل کیا’

کامل علی آغا نے واضح کیا کہ دونوں سیاسی جماعتوں نے آمادگی کا اظہار کیا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کو پنجاب میں کامیاب نہیں ہونے دے گی، گزشتہ انتخابات میں پنجاب سے ہماری پارٹی کے متعدد امیدوار صرف 2 ہزار ووٹ کے فرق سے شکست سے دوچار ہوئے تھے، اس حوالے سے ہماری مشاورت ہوئی ہے اور امید ہے کہ کوئی لائحہ عمل سامنے آئے گا’۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ‘انتخابات میں پی ٹی آئی کسی سیاسی اتحاد کی خواہش نہیں رکھتی اور پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) سے متعلق سیاسی اتحاد کی خبریں بے بنیاد ہیں’۔

بعد ازاں گجرات میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما نے ڈان کو بتایا کہ دونوں پارٹیوں نے اٹک، راولپنڈی، جہلم، چکوال، گجرات، منڈی بہاؤالدین، گجرانوالا، وہاڑی، ساہیوال، بہاولپور، رحیم یار خان، فیصل آباد اور ڈیرہ غازی خان کے اضلاع میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان بیان کردہ اضلاع سے قومی اسمبلی کی 25 اور پنجاب اسمبلی کی 40 نشستوں کے حوالے سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔

یہ پڑھیں: ‘شکریہ آصف زرداری، ہمیں آپ سے سیاسی اتحاد کی خواہش نہیں‘

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ بعض پی ٹی آئی رہنماؤں کے مفاد میں نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کی حیثیت سے جہلم سے قومی اسمبلی پر الیکشن لڑا اور 2016 میں پی ٹی آئی کے پلٹ فارم سے 2016 کے ضمنی انتخابات میں حصہ لیا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری جہلم سے صوبائی نشست کے لیے لڑنا چاہتے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ق) نے فواد چوہدری کے دونوں حلقوں سے اپنے 2 امیدوار نامزد کیے ہیں۔


یہ خبر 22 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں