دوحہ: قطر نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور امتیازی سلوک کے الزام پر اپنے خلیجی حریف متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) کے خلاف اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت میں کیس دائر کردیا۔

اس حوالے سے قطری وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے قطر اور قطری شہریوں کے خلاف امتیازی سلوک اور انسانی حقوق کی بڑھتی خلاف ورزیوں کی مذمت کی، ساتھ ہی انہوں نے سیاسی محاذ کے طور پر قطر کے خلاف غیر قانونی زمین، سمندر اور ہوا کے ذریعے محاصرہ کرنے پر اظہار مذمت کیا۔

مزید پڑھیں: قطر نے سعودی اور عرب امارات کی اشیاء پر پابندی لگادی

قطری وزیر خارجہ خارجہ محمد بن عبدالرحمٰن التھانی کے بیان کو نقل کرتے ہوئے وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ متحدہ عرب امارات کی جانب سے غیر قانونی اقدامات نے خاندانوں کو الگ کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یو اے ای نے قطری کمپنیوں اور افراد کو جائیداد اور اثاثوں سے محروم کردیا ہے اور متحدہ عرب امارات کی عدالتوں میں تعلیم، صحت اور انصاف کے بنیادی حقوق تک رسائی سے روک دیا ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ ان سب اقدامات کی وجہ سے قطر کی جانب سے متحدہ عرب امارات کے خلاف عالمی عدالت انصاف ( آئی سی جے ) میں کارروائی کا آغاز کیا گیا۔

قطر کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں درخواست کی گئی کہ ’ یو اے ای کو حکم دیا جائے کہ وہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کے ساتھ تمام ضروری اقدامات کرے اور امتیازی اقدمات کو کالعدم کرکے قطری شہریوں کے حقوق بحال کرے‘۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی قطر کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی

دوحہ کی جانب سے عالمی کنونشن میں یہ حوالہ دیا گیا کہ قطر اور یو اے ای کی جانب سے تمام نسلی امتیاز کے خاتمے ( سی ای آر ڈی ) پر دستخط بھی کیے ہیں، لہٰذا قطر مطالبہ کرتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے سی ای آر ڈی کی خلاف ورزیوں پر معاوضہ دیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس جون میں دہشت گردوں اور ایران کی حمایت کرنے کے الزام میں سعودی عرب، یو اے ای، بحرین اور مصر نے قطر سے تعلقات منقطع کردیے تھے، تاہم دوحہ کی جانب سے ان دعووں کو مسترد کردیا تھا۔


یہ خبر 12 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں