اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے پاکستان ریلوے کی بیوروکریسی کو محکمہ ریلوے کے نظام کو درپیش مشکلات حل کرنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ حکام کی جانب سے نگراں وزیر اعظم کو ریلوے کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی جس میں وزیراعظم نے اس رائے کا اظہار کیا کہ ادارہ اپنی بحالی اور پائیدار مستقبل کے لیے درست سمت میں گامزن ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت منصوبوں کی شمولیت سے پاکستان ریلوے اپنی کارکردگی بہتر بنائے کیونکہ یہ صارفین کو بہتر خدمات فراہم کرکے اپنے مسافروں اور مال برداری میں اضافہ کرنے کا بہترین موقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فاٹا کا انضمام فوری ہونا چاہیے، نگراں وزیر اعظم

بریفنگ میں وزیراعظم کو محکمہ جاتی ڈھانچے، ریلوے کے نظام، سابقہ کارکردگی اور محکمہ ریلوے کے قومی وژن 2025 نامی پروگرام کے تحت مستقبل کی ترقیاتی حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا۔

اس ضمن میں انہیں نئے کاروباری منصوبوں اور محکمہ ریلوے کی بحالی اور آمدنی میں اضافے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کی گئی۔

بریفنگ میں وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ریلوے مسافروں کی تعداد 2017 میں اضافے کے بعد 31 فیصد ہوگئی جو 2013 میں صرف 13 فیصد تھی، انہیں مزید بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے کی آمدنی سال18-2017 میں 50 ارب روپے ریکارڈ کی گئی جبکہ سال 12-2011 میں ریلوے کی آمدنی 15.5 ارب روپے تھی۔

مزید پڑھیں: نگراں وزیراعظم نے زلفی بخاری کو بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کا نوٹس لے لیا

اس سلسلے میں نگراں وزیر اعظم کو سی پیک کے تحت ریلوے کے نیٹ ورک میں اضافہ کرنے اور اسے بہتر بنانے کے عمل سے بھی آگاہ کیا گیا۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ کراچی سے حویلیاں تک ریلوے لائنز کو مین لائن-1 (ایم ایل-1) نامی منصوبے کے تحت ترجیحی بنیادوں پر جلد از جلد بہتر بنایا گیا جبکہ ایم ایل-2 نامی منصوبے کے تحت کوٹری تا اٹک ریلوے لائنز بہتر بنانے کے لیے امکانات کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔


یہ خبر 20 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں