بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں اپنی سابقہ دوست کی غیر اخلاقی تصاویر انٹرنیٹ پر شائع کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال میں ہارڈ ویئر کی دکان کے مالک 31 سالہ جونیئر اسٹیورٹ گوہا نے ممبئی کی رہائشی 26 سالہ خاتون کی نازیبا تصاویر لڑکی کے موبائل کے ذریعے ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شائع کیں۔

متاثرہ خاتون ایک نجی بینک میں بطور مینیجر کام کرتی ہیں اور انہوں نے پولیس کو واقع کی اطلاع دی اور انہی کی درخواست پر ملزم کو گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: 2 خواتین کو جنسی ہراساں کرنے پر 3 افراد گرفتار

پولیس کے مطابق خاتون کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ ان کی جونیئر اسٹیورٹ گوہا سے دسمبر 2016 میں ممبئی کے ایک ہسپتال میں ملاقات ہوئی تھی جہاں دونوں کے والد زیرِ علاج تھے۔

خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس ملاقات کے بعد دونوں کے درمیان دوستی ہوگئی اور انہوں نے اپنے رابطے کی تفصیلات ایک دوسرے کو فراہم کیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی دوستی بہت جلد ایک ’تعلق‘ میں تبدیل ہوگئی اور اسی دوران جونیئر اسٹیورٹ گوہا نے ان کی غیر اخلاقی تصاویر بھی لیں۔

پولیس افسر کے مطابق خاتون کا موقف تھا کہ جونیئر اسٹیورٹ گوہا کو ان کی وفاداری پر شک تھا اور اسی شک کو دور کرنے کے لیے انہوں نے اسے اپنا موبائل فون اور 2 کریڈٹ کارڈز بھی بھجوائے۔

یہ بھی پڑھیں: جسم پرپاک-بھارت پرچم بنانے پراداکارہ کو گرفتار کرنے کاحکم

خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ملزم نے لڑکی کے بھیجے گئے کریڈٹ کارڈز کا استعمال کیا اور پھر اس نے مالی مدد بھی طلب کی جس پر خاتون نے اسے 3 لاکھ 23 ہزار بھارتی روپے بھی دیے۔

متاثرہ خاتون نے اپنی درخواست میں بتایا کہ ان کے درمیان جنوری 2018 میں ایک معمولی جھگڑا ہوا جس پر ملزم نے ان کی تصاویر انٹرنیٹ پر شائع کردیں اور انہیں چند گھنٹوں بعد ڈیلیٹ کردیا، لیکن ان کی دوستوں نے انہیں فون کرکے ان تصاویر کے بارے میں آگاہ کیا۔

خاتون نے اپنی درخواست میں مزید بتایا کہ ملزم نے اسی طرح کا جرم کچھ روز بعد دوبارہ کیا کیونکہ اس کے پاس ہی متاثرہ بینک منیجر کا موبائل فون موجود تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں