فیفا ورلڈ کپ میں ٹیموں کے درمیان اگلے مرحلے تک رسائی کے لیے جنگ جاری ہے اور تمام ہی ٹیمیں اپنے میچز جیت کر اگلے راؤنڈ میں جگہ بنانے کی خواہشمند ہیں لیکن اسی ایونٹ میں دو ٹیمیں ایسی بھی ہیں جو اپنا آخری میچ جیتنا نہیں چاہتیں۔

جی ہاں، یہ کوئی انہونی نہیں بلکہ فیفا ورلڈ کپ میں اب تک سب سے زیادہ گول اسکور کر کے پہلے ہی پری کوارٹر فائنل مرحلے میں پہنچنے والی دونوں ٹیمیں اپنا آخری میچ جیتنے میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔

ورلڈ کپ کے گروپ جی میں موجود انگلینڈ اور بیلجیئم نے شاندار فارم کا ثبوت دیتے ہوئے حریفوں کو باآسانی زیر کرتے ہوئے اب تک 8 گول اسکور کیے ہیں۔

دونوں ٹیمیں آج مدمقابل ہوں گی اور دونوں ٹیموں کی شاندار فارم کو دیکھتے ہوئے آج ہونے والے اس میچ کا دنیا بھر کے شائقین کو شدت سے انتظار ہے۔

تاہم جہاں ایک جانب ٹیمیں جیت کے لیے سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں، وہیں دوسری جانب یہ دونوں ٹیمیں اپنے آخری میچ میں فتح حاصل کرنے کی خواہاں نہیں۔

میچ کیوں نہیں جیتنا چاہتیں

دراصل گروپ جی میں آج میچ جیتنے والی ٹیم سرفہرست ٹیم کی حیثیت سے گروپ اسٹیج کا اختتام کرے گی اور اس کا گروپ ایچ کی دوسرے نمبر کی ٹیم سے پری کوارٹر فائنل میں مقابلہ ہو گا جبکہ دوسری جانب گروپ جی کی دوسرے نمبر کی ٹیم گروپ ایچ کی سرفہرست ٹیم سے ٹکرائے گی۔

لیکن اصل مسئلہ پری کوارٹر فائنل مرحلے کا نہیں کیونکہ اس میں جاپان، کولمبیا اور سینیگال جیسی نسبتاً کمزور ٹیمیں پہنچیں گی بلکہ یہ دونوں ٹیمیں کوارٹر فائنل میں درپیش مشکل کو دیکھتے ہوئے گروپ مرحلہ کا آخری میچ جیتنا نہیں چاہتیں۔

بیلجیئم اور انگلینڈ میں سے جو ٹیم آج میچ جیتنے میں کامیاب رہے گی وہ کوارٹر فائنل مرحلے میں ممکنہ طور پر برازیل کا سامنا کرے گی اور اسی لیے دونوں ہی ٹیمیں میچ جیتنے سے بچنا چاہ رہی ہیں تاکہ مشکل ٹیم سے ایونٹ کے سیمی فائنل سے قبل بچا جاسکے۔

دوسری جانب میچ ہارنے کی صورت میں شکست خوردہ ٹیم کا کوارٹر فائنل میں سامنا سوئیڈن اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان میچ کی فاتح نسبتاً کمزور ٹیم سے ہو گا اور اس کے سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات روشن ہوں گے۔

صرف کوارٹر ہی نہیں بلکہ سیمی فائنل میں بھی گروپ جی کی دوسری ٹیم کو آسان حریف ملنے کا امکان موجود ہے جہاں اس کا مقابلہ روس، ڈنمارک، کروشیا اور اسپین سے متوقع ہے البتہ اگر گروپ جی کی صف اول کی ٹیم کوارٹر فائنل میں برازیل کو زیر کر بھی دیتی ہے تو اسے سیمی فائنل میں فرانس، ارجنٹینا، پرتگال یا یوراگوئے جیسی مشکل ٹیموں سے نبردآزما ہونا ہو گا۔

بیلجیئم کے کوچ روبرٹو مارٹینیز بھی اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ وہ انگلینڈ کے خلاف میچ جیتنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح اگلے راؤنڈ میں رسائی تھی اور ہم یہ ہدف حاصل کر چکے ہیں لیکن اب ہماری اولین ترجیح ہے کہ میچ نہ جیتیں۔

تاہم دوسری جانب انگلینڈ کے کوچ گیرتھ ساؤتھ گیٹ کسی بھی قسم کا رسک لینے کا تیار نہیں اور ہر میچ جیتنے پر یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بالکل اندازہ نہیں کہ ہم کب، کس سے اور کہاں کھیلیں گے، ہمیں بس اس بات کی خوشی ہے کہ ہم اگلے راؤنڈ میں پہنچ چکے ہیں۔

ساؤتھ گیٹ نے کہا کہ ہم 2006 سے ناک آؤٹ مرحلے میں نہیں جیت سکے لہٰذا ہم پہلے سے ہی اس بات کی منصوبہ بندی کیوں شروع کر دیں کہ سیمی فائنل کے لیے بہترین مقام یا ٹیم کون سی ہو گی، یہ بات قبل از وقت ہے۔

انگلینڈ مشکل میں؟

اس وقت گروپ جی میں انگلینڈ اور بیلجیئم دونوں نے اپنے پہلے دو میچ جیت کر اگلے مرحلے میں جگہ بنا لی ہے اور ان کے 6 پوائنٹس ہیں لیکن حیران کن طور پر دونوں ٹیموں کے گول کا فرق بھی برابر ہے۔

دونوں ٹیموں نے اپنے اپنے حریفوں کے خلاف مجموعی طور پر 8، 8 گول اسکور کیے ہیں جبکہ ان کے خلاف صرف 2 گول اسکور ہوئے ہیں لیکن فیئر پلے قانون کے اطلاق کے سبب انگلینڈ کو برتری حاصل ہے۔

انگلینڈ کو اب تک 2 پیلے کارڈ دکھائے گئے ہیں جبکہ بیلجیئم کی ٹیم کے 3 کھلاڑیوں کو پیلا کارڈ دکھایا جا چکا ہے اور اچھے کھیل کے سبب انگلینڈ گروپ میں سرفہرست ہے۔

لہٰذا اگر آج کا میچ برابر رہتا ہے اور دونوں ٹیموں کے درمیان فیئرپلے میں بھی انگلینڈ سرفہرست رہتی ہے تو انگلینڈ کی ٹیم گروپ کی سرفہرست ٹیم کی حیثیت سے اگلے راؤنڈ میں پہنچ جائے گی جہاں اس کا ممکنہ سامنا برازیل جیسی ایونٹ کے لیے فیورٹ قرار دی جانے والی ٹیم سے ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں