سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے بھارتی شہر لکھنؤ کے مسلمان تاجر نے ریاست اترپردیش اور بہار میں مختلف مقامات پر 51 مندروں کی تعمیر کے لیے اپنی زمین اور رقم عطیہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق شائن گروپ کے چیئرمین راشد نسیم نے مندروں کی تعمیر کا اعلان معاشرے میں ’سیکیولر عقائد‘ کو محفوظ کرنے کے لیے کیا۔

راشد نسیم نے کہا کہ یہ قدیم، ہندو اور مسلمانوں کی ثقافت کے میل کی تعریف کے لیے استعمال ہونے والی کہاوت ’اودھ کی گنگا جمنا کی تہذیب‘ کا بدلہ ہوگا۔

نیوز ادارے سے بات کرتے ہوئے راشد کا مزید کہنا تھا کہ ’مسلمان ہونا مجھے دیگر مذاہب کی بھلائی کے لیے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، میرے خیال میں یہ قدم سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور معاشرے کو امن و بھائی چارے کا پیغام دینے کی کوشش ہے۔‘

راشد کی طرف سے الہٰ آباد ۔ وَراناسی ہائی وے پر تعمیر کیا جانے والا پہلا مندر تقریباً مکمل ہوچکا ہے، جس کا ماہ ’ساوَن‘ میں عارضی افتتاح کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’اس وقت ہمارا رواں سال کے آخر تک 21 مندروں کی تعمیر مکمل کرنے کا منصوبہ ہے، تاہم ہم آئندہ سال کے آخر تک 51 مندروں کی تعمیر مکمل کریں گے۔‘

الہٰ آباد سے تعلق رکھنے والے راشد نسیم ریئل اسٹیٹ، ٹریول اینڈ ٹورازم، پانی صاف کرنے اور دیگر کاروبار سے منسلک ہیں اور اپنے کاروبار کی دیکھ بھال کے لیے ماہانہ تقریباً 50 کلو میٹر کا سفر طے کرتے ہیں۔

راشد نسیم نے کہا کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بہت متاثر ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ جب ’وزیر اعظم ہمارے لیے اتنا سفر طے کر سکتے ہیں تو میں کیوں نہیں؟‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں