متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے سربراہ مولانافضل الرحمٰن نے ملک میں دہشت گردی کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم عدالت کے نااہل کو نااہل کہتے ہیں حالانکہ جو جان کو تحفظ نہ دے سکے وہ نااہل ہے۔

کراچی میں ایم ایم اے کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان میں مغرب اور امریکا کے تسلط کو قبول نہیں کرسکتے۔

انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں سمیت کراچی اور پورا ملک قتل غارت گری کا محور ہے اور ہم عدالت کے نااہل کو نااہل کہتے ہیں لیکن جو جان کو تحفظ نہ دے سکے وہ نااہل ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخوا (کے پی) میں گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 350ارب روپے قرضہ چھوڑا ہے جبکہ 2008میں ہم نے حکومت چھوڑا تو 80 ارب روپے سے کم قرض تھا۔

انھوں نے کہا کہ ملکی معیشت تباہ ہوگئی ہے اور پاکستان قرضوں کے نیچے دبا ہوا ہے لیکن حکمرانوں نے ہمیں گزشتہ 70 برسوں میں خونریزی کے سوا کچھ نہیں دیا۔

سربراہ ایم ایم اے کا کہنا تھا کہ عوام ووٹ کے تلوار کو استعمال کرے اور دیانت دار قیادت کا چناؤ کرے کیونکہ اب تلوار کا زمانہ نہیں بلکہ یہ ووٹ ہی اب تلوار ہے، اقتدار کے لیے پہلے تلوار اور بندوق سے جنگ لڑی جاتی تھی۔

سراج الحق کا خطاب

امیر جماعت اسلامی اور رہنما ایم ایم اے سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی (پی پی پی) اسلامی نظریات کی حفاظت میں ناکام رہی ہیں اور جب ہم اسلامی مملکت کی بات کرتے ہیں تو طرح طرح کے سوالات کیے جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم قائد کے پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنائیں گے، ہمارے ساتھ پاناما والے نہیں بلکہ ایمان والے ہیں اور ہم پاکستان کو دیانت دارقیادت دیں گے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ تعلیم ہمارے نظام کے بقا کی ضامن ہے اور ہم دفاع کے بعد سب سے زیادہ تعلیم پر خرچ کریں گے اور اقتدار میں آکر تعلیم عام کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل افراد کی نہیں بلکہ نظام کی بات کرتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں