انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ امجد جاوید سلیمی نے سندھ پولیس میں جاری تطہیری عمل کے تحت 2 ڈپٹی سپرینٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کو جبری ریٹائر اور ایک ڈی ایس پی کو ملازمت سے برخاست کردیا۔

سندھ پولیس کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کراچی میں آئی جی سندھ امجدجاوید سلیمی کے روبرو سندھ پولیس کے 21 ڈی ایس پیز پیش ہوئے۔

اس موقع پر ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرزسندھ اور ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سندھ بھی موجود تھے۔

آئی جی سندھ نے تمام ڈی ایس پیز سے ان پر لگائے گئے الزامات کی بابت فرداً فرداً باز پرس کی اور انھیں بغور سنتے ہوئے باقاعدہ صفائی طلب کی۔

انھوں نے انکوائری رپورٹ کے تحت مرتکب پائے گئے ریپڈ رسپونس فورس (آر آر ایف) کے دو ڈی ایس پیز ملک مبارک اور عبدالرحمٰن کو جبری ریٹائر اوراینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) کے ڈی ایس پی راجا امجد کو ملازمت سے فوری طور پر برخاست کرنے کے احکامات جاری کردیے ۔

دریں اثناں انہوں نے ڈی ایس پی ایم انور درانی کی ایک سال سروس ختم کرنے کے احکامات دیتے ہوئے رزاق آباد پولیس ٹریننگ اسکول کے دو ڈی ایس پیز طارق عمران اور اعظم حیات خان کی سرزنش کی۔

آئی جی سندھ نے اس موقع پر سندھ پولیس کے دیگر 11 ڈی ایس پیز کے خلاف مزید انکوائری جبکہ چار ڈی ایس پیز کو الزامات سے بری کرنے کے بھی احکامات دیے۔

تبصرے (0) بند ہیں