پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ترجمان نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی کی جانب سے سابق صدر اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو مفرور قرار دینے کو سازش سے تعبیر کرتے ہوئے جھوٹ قرار دیا ہے۔

پی پی پی کے ترجمان عامر فدا پراچہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے آصف زرداری کو اشتہاری قرار دینے کی خبر جھوٹ اور بدنیتی ہے اور یہ اقدام انہیں سیاسی طور پر نقصان پہنچانے کی ایک سازش ہے کیونکہ وہ انتخابات میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)اور ایڈیشنل ڈی جی پر آصف زرداری کو نشانہ بنانے کے الزامات عائد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل، پاکستان پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کا بھائی سیاسی مخالف اتحاد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے سندھ میں انتخابات میں حصہ لے رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور مفرور قرار

عامر فدا پراچہ کا کہنا تھا کہ پی پی پی نے متعدد مرتبہ بشیر میمن کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈی جی نجف قلی مرزا کے خلاف ایک مقدمہ بھی دائر کیا ہوا ہے۔

ترجمان پی پی پی نے کہا کہ آصف زرداری کا نام منی لانڈرنگ کے مقدمے میں ملزمان کی فہرست میں شامل نہیں لیکن مذکورہ دو افسران زردرای کو بدنام کرنے کی مہم پر گامزن ہیں۔

قبل ازیں ایف آئی اے نے کراچی کی خصوصی عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کا چالان پیش کر دیا تھا جس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور قرار دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے عدالت میں جمع کردہ چالان میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، نجی بینک کے چیئرمین سمیت مجموعی طور پر 20 افراد کو مفرور قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ ایف آئی اے نے 6 جولائی کو معروف بینکر حسین لوائی سمیت 3 اہم بینکرز کو منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں لیا تھا جس کے بعد ان کے خلاف درج ایف آئی آر میں انکشاف ہوا تھا کہ اس کیس میں بڑی سیاسی اور کاروباری شخصیات کے نام شامل تھے۔

ایف آئی آر کے مندرجات میں منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھانے والوں میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی کمپنی کا ذکر بھی ہے اور ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ زرداری گروپ نے ڈیڑھ کروڑ کی منی لانڈرنگ کی رقم وصول کی۔

تبصرے (0) بند ہیں