پاکستان میں منعقدہ عام انتخابات کے انعقاد کے تین روز بعد کراچی کے علاقے قیوم آباد کے قریب ایک کچرا کنڈی سے درجن بھر بیلٹ پیپرز برآمد ہوگئے۔

رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر مہر لگے بیلٹ پیپرز کچرا کنڈی سے ملے جو این اے-241 کورنگی سے پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار معظم علی قریشی کے حق میں تھے جس کے بعد یہ قدم انتخابی عمل میں حصہ لینے والی جماعتوں کے شکوک میں مزید اضافے کا سبب بن گیا ہے۔

ڈی آئی جی کراچی ایسٹ زون عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ معظم علی قریشی نے ایف آئی آر درج کرانے کے لیے پولیس سے رابطہ کیا تھا تاہم پولیس نے انھیں مشورہ دیا کہ وہ متعلقہ ضلعے کے ریٹرننگ افسر (ڈی آراو) سے رابطہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے انھیں مشورہ دیا کہ وہ ڈی آراو سے اس معاملے میں رابطہ کریں اور ضرورت کے مطابق باقاعدہ انکوائری کروا دیں جو ڈی آر او کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

ڈی آئی جی عامر فاروقی نے کہا کہ پی پی پی کے امیدوار کے مطابق ’تقریباً 10 سے 12 بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے ہیں’۔

علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز پر اسٹیمپ بھی لگی ہوئی ہیں جبکہ کچرا کنڈی میں بیلٹ پیپرز کو آگ لگائی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے انتخابات میں بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف احتجاج کا عندیہ دیا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے ملک بھر میں مظاہرے اور جلسے کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

IMRAN Jul 29, 2018 03:03am
اگر ان پر واٹر مارک کا نشان نہیں ہے تو یہ جعلی ہو سکتے ہیں کیوں کہ الیکشن کیمشن کے مطابق سب سے مہنگا بلیٹ پپر ہی ہےجس کی وجہ واٹر مارک ہے۔