سویڈن: دن دہاڑے چور سترہویں صدی کے نوادرات چرا کر فرار

02 اگست 2018
کیتھڈرل چرچ سے چرایا گیا تاج جو سترہویں صدی سے تعلق رکھتا تھا —فوٹو: ڈان اخبار
کیتھڈرل چرچ سے چرایا گیا تاج جو سترہویں صدی سے تعلق رکھتا تھا —فوٹو: ڈان اخبار

اسٹاک ہوم ؛ سویڈش کیتھڈرل چرچ سے دن کی روشنی میں نقب زن باآسانی سترہویں صدی عیسوی کے 2 تاج اور ایک گولہ چرانے کے بعد موٹر بو کے ذریعے فرار ہوگئے۔

سویڈش پولیس ترجمان اسٹیفن ڈینگارٹ نے بتایا کہ چوروں کی شناخت نہیں ہوسکی ، جبکہ چرائے گئے نوادرات انٹرپول کی مدد سے واپس لائے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چوں کہ یہ نوادرات قومی خزانے کا درجہ رکھتے ہیں لہٰذا ان کو فروخت کرنا آسان نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے وہ نوادرات جو عوامی نظروں سے گم

پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چرائے گئے تاج شاہ کارل نہم اور ان کی ملکہ کی ملکیت تھے جو بعدازاں کیتھڈرل چرچ میں شیشے کے ڈبے میں نمائش کے لیے رکھا ہوا تھاجو سونے سے بنایا گیا تھا اور اس میں کرسٹل اور موتی جڑےہوئے تھے۔

دوسرا تاج ان کی ملکہ کرسٹینا کا تھا جو سونے سے بنایا ہوا تھا اور اس میں قیمتی جواہرات جڑے ہوئے تھے، ان کا مزید کہنا تھا کہ چرائے گئے نوادرات کی مالیت کا اندازہ لگانا ممکن نہیں یہ قومی خزانہ تھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق کئی افراد نے چوروں کو نوادارت چرا کر جیٹ کشتی کے ذریعے فرار ہوتے ہوئے دیکھا ، اور اس سلسلے میں عینی شاہدین سے مزید معلومات لی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: گندھارا کے نوادرات

اس حوالے سے چوری کیے گئے نوادرات کی معاون قومی پولیس ماریہ ایلیر کا کہنا تھا کہ ا س قسم کے نوادرات کو بیچنا ممکن نہیں، البتہ اس میں میڈیا کی دلچسپی ہوسکتی ہے۔


یہ خبر 2 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں