تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف 12 اگست کو کراچی میں احتجاج کا اعلان کردیا۔

تحریک لبیک نے ساتھ ہی مطالبات پورے نہ ہونے پر دھرنے یا لانگ مارچ کی بھی دھمکی دی۔

مذہبی و سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان حالیہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی ایک بھی نشست حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی، لیکن اس نے صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

مزید پڑھیں: ’انتخابات میں دھاندلی‘ کے خلاف تحریک لبیک کا 6 اگست کو احتجاج کا اعلان

اگرچہ خادم حسین رضوی کی جماعت کے امیدوار کئی حلقوں بالخصوص کراچی میں دوسرے نمبر پر رہے، لیکن انہوں نے اپنی شکست کو دھاندلی قرار دیا۔

قبل ازیں ٹی ایل پی کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’ہمیں انتخابات میں دھاندلی کرکے ہرایا گیا۔‘

تحریک لبیک پاکستان، جو کہ مذہبی جماعت ’تحریک لبیک یارسول اللہ‘ کا سیاسی ونگ ہے، پہلی بار نومبر 2017 میں اس وقت قومی منظرنامے پر سامنے آئی جب اس نے انتخابی اصلاحات بل 2017 میں ترامیم کے خلاف اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا دیا۔

دھرنے کے بعد ملک کے دیگر شہروں میں بھی مظاہروں نے جنم لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: فیض آباد معاہدے پر عمل نہیں ہوا تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا، خادم رضوی

ٹی ایل پی نے جمعرات کو کراچی میں 12 اگست کو احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ دھرنے یا لانگ مارچ کی طرف بھی جاسکتی ہے۔

پارٹی ترجمان نے کہا کہ تحریک لبیک نے ابتدائی طور پر ساحلی شہر کراچی میں خادم حسین رضوی کی زیرِ قیادت احتجاج کی منصوبہ بندی کی ہے۔

اس سے قبل تحریک لبیک پاکستان نے 6 اگست کو لاہور میں داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں