پی ٹی آئی، ایم کیو ایم کا حکومت سازی کیلئے تحریری معاہدے کا اعلان

اپ ڈیٹ 03 اگست 2018
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی: فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی: فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان نے مرکز میں حکومت سازی کے لیے اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کا جائزہ لیا جائے گا اور دھاندلی کے شکایات والے حلقوں کو کھولنے میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا جائے گا۔

اسلام آباد میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم رہنماؤں نے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت سازی کے لیے ساتھ دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔

— فہد چوہدری
— فہد چوہدری

پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ 'مجھے ایم کیو ایم سے مکمل طور پر معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے اور ہمارا منشور میں موثر بلدیاتی اداروں کا ذکر موجود ہے اور منشور کے مطابق ایم کیو ایم کی پٹیشنز پر تعاون کریں گے تاکہ ایک آئینی ضرورت پوری ہوسکے'۔

ممکنہ حکومت میں شمولیت پر ایم کیو ایم کو خوش آمدید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام نے بھرپور طریقے سے نکل کرتحریک انصاف اور ایم کیو ایم کو ووٹ دیا جبکہ دیگر جماعتوں کو مسترد کردیا۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے کراچی کے مسائل پر بات چیت کی ہے اور ہم شہر قائد کے لیے فنڈز بھی دیں گے اور حیدرآباد میں ایک جامعہ بھی بنائیں گے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایک بہتر پاکستان اختیارات کو نچلی سطح تک لے جانے سے جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کی ضروریات کو پورا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دونوں جماعتوں نے ایک ساتھ آگے بڑھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

—فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک پیچ
—فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک پیچ

—فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک پیچ
—فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک پیچ

—فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک پیچ
—فوٹو بشکریہ عمران خان فیس بک پیچ

وفاقی کابینہ میں شامل ہونے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کیا جائے گا کیونکہ ہم تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور امید ہے کہ دیگر جماعتیں بھی ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کریں گے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو بھی تحفظات ہیں لیکن تحریک انصاف کے ساتھ مختلف معاملات پر اتفاق ہوا ہے اور یہی ملک کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری علاقے آج بھی پاکستان کے ریوینیو کا تقریباً 65 سے 70 فیصد دیتے ہیں اس لیے کراچی کی ترقی اور خوش حالی کا مطلب ہے کہ پاکستان کی ترقی و خوش حالی ہے جس کی طرف ہم نے توجہ دی ہے اور جہموریت کے ثمرات عام پاکستانی تک پہنچانے کے لیے آگے ساتھ چلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مردم شماری کے بارے میں ہم سپریم کورٹ میں گئے ہیں اس پر بھی پی ٹی آئی نے تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے اور خود مختاری بلدیاتی نظام کے لیے بھی ملک کر جدوجہد کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ دیگر جماعتوں کی طرح ایم کیو ایم کو بھی شکوک و شبہات ہیں اس لیے ایم کیو ایم جن حلقوں کو کھولنا چاہتی ہے اس پر پی ٹی آئی ہمارا ساتھ دے گی۔

خالد مقبول صدیقی نے پی ٹی آئی سے ہونے والے معاہدے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے جس کا جائزہ لے کر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اور کہیں حق تلفی ہوئی ہے تو اس کا ازالہ کیا جائے گا۔

قبل ازیں ایم کیو ایم کے وفد نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سے ملاقات کی اتحاد کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔

یاد رہے کہ جہانگیر ترین نے اس سے قبل کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز بہادر میں رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جہاں انھوں نے وفاق میں حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کی درخواست کی تھی۔

ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ہم حکومت سازی کے حوالے سے پی ٹی آئی کےساتھ تعاون کریں گے اور اس کے بدلے ایم کیو ایم کو ذاتی اور جماعتی سطح پر کچھ نہیں چاہیے تاہم 30 سال سے جو مینڈینٹ ہے اس کا ازالہ ہونا چاہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Rizwan Aug 04, 2018 04:27am
All ten points are really good and shows the the commitment to urban areas. We need to build our cities as sustainable and resilient before anything else.