متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی حکومت کا ساتھ دینے کا تاثر رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مرکز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کریں گے۔

نجی ٹی وی جیوز نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگوکرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم حکومت سازی کے حوالے سے پی ٹی آئی کےساتھ تعاون کریں گے اور اس کے بدلے ایم کیو ایم کو ذاتی اور جماعتی سطح پر کچھ نہیں چاہیے تاہم 30 سال سے جو مینڈینٹ ہے اس کا ازالہ ہونا چاہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پانی اور سیوریج سمیت کئی مسائل ہیں جو پہلے حل ہونے چاہیے تھے لیکن نہیں ہوئے اور اب حل ہونے چاہیے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اس شہر میں اب پی ٹی آئی کا بھی مینڈیٹ ہے اور ان کے امیدواروں کا بھی یہی مطالبہ ہوگا۔

پی ٹی آئی کی حمایت کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم مرکز میں عمران خان کو ووٹ دے گی تاہم ایک صورت گزشتہ تجربے کی بھی ہے جہاں ہم نے حکومت سازی میں تعاون کیا تھا لیکن حزب اختلاف میں بیٹھے تھے لیکن حکومتی بنچ میں بیٹھتے ہیں تو کوئی ہرج نہیں اور ہمارے لیے مناسب بھی یہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اتفاق رائے کے حوالے سے مزید گفتگو ہو گی۔

اپوزیشن کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنے تحفظات پی ٹی آئی کے سامنے رکھے ہیں اور یہ طے ہوا ہے کہ انتخابات میں جس طرح دھاندلی ہوئی اس پر احتجاج اور قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:خواہش ہے ایم کیو ایم چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے ساتھ نہ بیٹھے

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم دھاندلی کے حوالے سے اپنی حکمت علی بنائیں گی اور آل پارٹیز کانفرنس میں شریک ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

قبل ازیں ایم کیو ایم کے نو منتخب امیدوار امین الحق کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم وزیراعظم کے لیے عمران خان کو ووٹ دے گی اور حکومت سازی میں پی ٹی آئی کی مدد کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گی کیونکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے ساتھ مرکز اور صوبے میں کام کرنے کا تلخ تجربہ ہوچکا ہے۔

امین الحق نے کہا کہ کراچی، حیدر آباد اور میرپور خاص میں ترقیاتی کام کے لیے پی ٹی آئی کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سندھ کے مستعفی گورنر محمد زبیر نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری سے رابطہ کرکے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں