بھارت کی ریاست کیرالا میں مون سون کے موسم کے دوران ہونے والی طوفانی بارشوں سے ٹرین اور فضائی سروسز معطل ہوگئیں جبکہ ایک ہفتے میں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور پلوں کے ٹوٹنے سے 67 افراد ہلاک ہوگئے۔

ساحلی شہر کوچی میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کے رن وے پر پانی کھڑے ہوجانے کے باعث تمام فلائیٹ آپریشنز ہفتے کے روز تک کے لیے معطل ہوگئے۔

ضلع ایڈوکی کے حکام نے سیاحوں سے گزارش کی ہے کہ منار کے پہاڑی علاقوں سے دور رہیں۔

پامپا دریا میں پانی کی سطح بلند ہونے کی وجہ سے عوام سے سباری مالا ہل پر قائم مندر سے بھی دور رہنے کہا گیا ہے۔

سباری مالا پٹھانمٹھٹا ضلع کے پہاڑوں کے درمیان میں واقع مندر ہے جس میں ہر سال 4 کروڑ 50 لاکھ کے قریب زائرین آتے ہیں۔

امدادی حکام کرشنا کمار کا کہنا تھا کہ ہفتے تک مزید بارش اور آندھی کی پیش گوئی کے بعد ریاست کے زیر انتظام امدادی کیمپوں میں ہزاروں افراد کی واپسی ابھی ممکن نہیں ہے۔

طوفانی بارشوں کی وجہ سے ریاستی حکام کو پانی کے ذخائر میں سے پانی کو بہانا پڑ گیا تھا جس کی وجہ سے ریاست کے 14 میں سے 12 اضلاع متاثر ہوئے۔

نئی دہلی کے نشریاتی ادارے کے مطابق کیرالا میں مزید 25 ہلاکتوں کے بعد ریاستی حکام نے ہلاکتوں کی تعداد 67 بتائی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: کیرالا میں بارشوں سے سیلاب،ہلاکتوں کی تعداد 37 ہوگئی

واضح رہے کہ کیرالا بھارت کا ایک مشہور سیاحتی علاقہ ہے جہاں آبشار ساحلوں اور خوبصورت پہاڑوں کو دیکھنے لوگ دور دراز سے آتے ہیں۔

بھارت میں جون سے شروع ہونےوالا بارشوں کا سلسلہ ستمبر میں اختتام پذیر ہوتا ہے، بارشیں ملکی زراعت کے لیے تو سودمند ہیں لیکن دوسری جانب شدید تباہی کا باعث بھی بنتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں