بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات ادا کردی گئیں۔

بھارت کے 3 دفعہ وزیر اعظم رہنے والے اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات کی ادائیگی میں ہزاروں افراد نے سفید لباس زیب تن کیے شرکت کیا اور ان کے جسد خاکی پر پھول نچھاور کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی سیاست میں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھے جانے والے اٹل بہاری واجپائی طویل عرصے کی علالت کے بعد 93 سال کی عمر میں چل بسے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے واجپائی کی موت کو ’ذاتی اور ناقابل تلافی نقصان‘ قرار دیا۔

انہوں نے اٹل بہاری واجپائی کے جسد خاکی کو جمنا دریا کے قریب میدان میں لے جانے والے قافلے کی قیادت بھی کی۔

اٹل بہاری واجپائی کو قوت میں لانے والی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنماؤں سمیت بھوٹان کے بادشاہ اور افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے بھی ان کی آخری رسومات کی ادائیگی میں شرکت کی۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

بھارت کے سابق وزیر اعظم کو صندل کی لکڑیوں میں لٹایا گیا جسے ان کی رضاعی بیٹی نے آگ لگائی جبکہ ہندو پجاری منتر پڑھتے رہے۔

واضح رہے کہ عوامی سطح پر سامنے نہ آنے کے باوجود اٹل بہاری واجپائی عوام کے دلوں میں زندہ رہے۔

دہلی کی سڑک پر ان کی موت کا غم کا اظہار کرنے والے کمار کرشنن کا کہنا تھا کہ ’وہ دل سے ہندو تھے اور اپنے کاموں سے سب کے لیڈر‘۔

ایک اور شخص راج کمار ترپاٹھی کا کہنا تھا کہ ’اٹل بہاری واجپائی کے دل میں بھارت کی غریب عوام تھی اور ان ہی کے لیے انہوں نے کام کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی انتقال کرگئے

بھارت کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں بی جے پی کی حریف جماعت کانگریس پارٹی کی جانب سے بھی اٹل بہاری واجپائی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عمارتوں پر ان کے پیغامات کے پوسٹرز آویزاں کیے گئے۔

— فوٹو: اے پی
— فوٹو: اے پی

اٹل بہاری واجپائی کی آخری رسومات کی ادائیگی کے وقت سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے سرہانے بیٹھے کانگریس کے رہنما راحول گاندھی نے انہیں ’بھارت کا عظیم بیٹا‘ قرار دیا۔

سابق صحافی، شاعر اور سیاست دان واجپائی کو بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر ہوتے ہوئے ان کے اپوزیشن میں ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

ان کے 5 دہائیوں سے زیادہ کا کیریئر 1990 میں اپنے عروج پر پہنچا تھا جب ان کی تقریروں نے ملک کے لاکھوں افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں