ایشین گیمز میں پاکستان کی فٹبال ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے نیپال کو 1-2 سے شکست دے کر گیمز میں 44سال سے قائم جمود کو توڑ دیا۔

جکارتا میں جاری ایشین گیمز میں فٹبال کے مقابلوں میں پاکستان کا میچ میں آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور 12ویں منٹ میں شہباز یونس کی غلطی کے سبب ٹیم نے اون گول کر کے نیپال کو برتری دلا دی اور خود 0-1 کے خسارے میں چلی گئی۔

بیکاسی میں کھیلے گئے گروپ ڈی کے میچ کے پہلے ہاف میں پاکستانی ٹیم انتہائی کوشش کے باوجود پہلے ہاف میں مقابلہ برابر نہ کر سکی جبکہ نیپال کو برتری دگنی کرنے کے چند مواقع ملے لیکن وہ بھی اس سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔

تاہم دوسرے راؤنڈ میں ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کیا اور دو گول اسکور کر کے نیپال کو شکست دے کر کامیابی حاصل کر لی۔

قومی ٹیم کی جانب سے 54ویں منٹ میں محمد بلال نے گول اسکور کر کے مقابلہ برابر کر دیا جبکہ کھیل کے 72ویں منٹ میں صدام حسین نے گول اسکور کر کے ٹیم کو برتری دلائی جو میچ کے اختتام تک برقرار رہی۔

اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی پاکستان کی فٹبال ٹیم نے 44سال بعد ایشین گیمز میں کوئی میچ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا جہاں اس نے آخری بار 1974 میں کوئی فٹبال میچ جیتا تھا۔

یہ پاکستان کی فٹبال ٹیم کی ایشین گیمز میں محض تیسری کامیابی ہے اور وہ اس سے قبل صرف دو مرتبہ 1954 اور 1974 میں ایک، ایک فٹبال میچ جیت سکی تھی۔

دیگر مقابلوں میں کبڈی اور ٹینس میں قومی ٹیم کے کھلاڑی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہے لیکن سوئمنگ، شوٹنگ اور ریسلنگ میں پاکستانی ایتھلیٹس کی کارکردگی مایوس کن رہی۔

کبڈی ایونٹ میں پاکستان مینز ٹیم نے گروپ میچ میں ملائیشیا کو 17 کے مقابلے میں 62 پوائنٹس سے شکست دی۔

ٹینس کے مقابلوں میں بھی پاکستان نے فاتحانہ آغاز کیا جہاں عقیل خان اور عابد علی نے مینز سنگلز کے ابتدائی میچز جیت لیے۔

ریسلنگ کے کھیل میں پاکستانی پہلوانوں کی کارکردگی مایوس کن رہی اور ریسلرز محمد بلال، مدثر حسین اور عبدالرحمان کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

شوٹنگ، تیراکی اور بیڈمنٹن کے مقابلوں میں بھی پاکستانی ایتھلیٹ ابتدائی میچز میں ہی شکست سے دوچار ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں