اسلام آباد: مملکت خداداد پاکستان کے ایوان زیریں سے متعلق یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رکن سمیت 8 ارکان اسمبلی اربوں روپے کے مالک ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ قومی اسمبلی میں موجود 8 ارب پتی افراد میں شامل تحریک اںصاف کے رکن سب سے امیر ترین ہیں، جو کل 3 ارب 20 کروڑ روپے کے مالک ہیں۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ کا آزاد امیدوار 4 کھرب 3 ارب روپے کے اثاثوں کا مالک

رپورٹ کے مطابق 35 ایسے قانون ساز بھی ایوان میں موجود ہیں، جن کے خلاف مختلف عدالتوں میں مقدمات زیر التوا ہیں، ان افراد میں 18 کا تعلق تحریک اںصاف، 9 کا پاکستان مسلم لیگ(ن)، 5 پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، ایک متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان، ایک بلوچستان عوامی پارٹی ( بی اے پی) اور ایک آزاد امیدوار ہے۔

امیر ترین ارکان اسمبلی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 4 ارب پتی افراد کا تعلق تحریک انصاف، 2 کا مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کا ایک ایک فرد شامل ہے۔

ادارے کی جانب سے یہ رپورٹ امیدواروں کی جانب سے انتخابات میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی اور فارم بی میں شامل معلومات کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ امیر ترین ایم این اے تحریک انصاف کے نور عالم خان ہے، جن کا تعلق پشاور سے ہے اور ان کے کل اثاثوں کی مالیت 3 ارب 20 کروڑ روپے ہے۔

ان کے بعد مسلم لیگ(ن) کے قانون ساز احسان الحق باجوہ ہیں، جو بہاولپور سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے کل اثاثے 2 ارب 30 کروڑ مالیت کے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں اور ان کے کل اثاثوں کی مالیت ایک ارب 54 کروڑ روپے ہے۔

اسی طرح تحریک انصاف کے کراچی سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے نجیب ہارون کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب 32 کروڑ روپے ہے جبکہ بہاولنگر سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ(ن) کے ایم این اے نورالحسن تنویر کے کل اثاثے ایک ارب 25 کروڑ مالیت کے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری اور بلاول کے اثاثہ جات کی تفصیلات سامنے آگئیں

تحریک انصاف کے شیر اکبر خان، بنیر سے رکن اسمبلی، ڈی آئی خان سے یعقوب شیخ اور اے این پی کے امیر حیدر اعظم کے پاس نقدی اور دیگر قیمتی چیزوں کی مالیت ایک ارب روپے تک ہے۔

اس کے علاوہ 5 رکن قومی اسمبلی کے اثاثوں کی مالیت 10 لاکھ سے بھی کم ہے، جن میں 2 کا تعلق تحریک انصاف، مسلم لیگ(ن)، ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلزپارٹی کے ایک ایک رکن شامل ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Abdul khaliq Aug 22, 2018 12:35pm
Are their wealth declrations r correct?. Not at all. Mostly priced old assessment.