راولپنڈی میں قائم اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سے ملاقات کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی بڑی تعداد جیل پہنچی۔

ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو اڈیالہ جیل میں قید ہوئے 7 ہفتے مکمل ہوگئے، عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی بڑی تعداد اپنے قائد سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچی۔

اڈیالہ جیل انتظامیہ نے ملاقاتیوں کی فہرست مرتب کررکھی تھی جس کے مطابق 47 پارٹی رہنما اور مریم نواز کی بیٹی اور داماد ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔

اس موقع پر جیل میں اور اس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: پرویز رشید کا اعتزاز احسن سے معافی مانگنے کا مطالبہ

نواز شریف اور ان کی صاحبزادی سے ملاقات کرنے والوں میں راجہ ظفر الحق، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، دانیال عزیز، خواجہ آصف، مصدق ملک، عبدالقادر بلوچ، برجیس طاہر، خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، مائیزہ حمید، مجتبی شجاع الرحمٰن، چوہدری منیر، میاں مرغوب اور سینیٹر چوہدری تنویر خان سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

اس کے علاوہ مریم نواز کی بیٹی، داماد عباس اور ان کے اہل خانہ نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقات کے بعد پارٹی کے رہنما واپس لوٹ گئے جبکہ دونوں قیدیوں کو ملاقات ختم ہونے کے بعد ان کے بیرکس میں بھیج دیا گیا۔

کیپٹن (ر) صفدر کی انجیوپلاسٹی سے مریم نواز لاعلم

ملاقات سے واپس آنے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے بتایا کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز، کیپٹن (ر) محمد صفدر کی انجیو پلاسٹی سے لاعلم تھے۔

ملاقات کے لیے آنے والے رہنماؤں نے مریم نواز کو ان کے خاوند کی انجیو پلاسٹی اور اسٹنٹ ڈالنے سے متعلق آگاہ کیا، جس کے بعد مریم نواز، کیپٹن (ر) محمد صفدر کی صحت کے حوالے سے پریشان نظر آئیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے مطابق مریم نواز کو جیل حکام نے ان کے خاوند کی انجیو پلاسٹی سے لاعلم رکھا جبکہ مریم نواز متعدد مرتبہ کیپٹن (ر) صفدر کی صحت کا دریافت کرتی رہی تھی۔

واضح رہے کہ یہ اطلاعات سامنے آئیں ہیں کہ عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل نہیں آئے۔

مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں اختلافات نہیں، مائیزہ حمید

علاوہ ازیں اڈیالہ جیل کے باہر مائیزہ حمید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 'میرا خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں کسی قسم کے کوئی اختلافات موجود نہیں'۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'شہباز شریف والدہ کی فرمائش پر عید پر نواز شریف سے ملنے اڈیالہ جیل آئے تھے، نواز شریف اور شہباز شریف ایسے بھائی ہیں جنہوں نے کبھی ایک دوسرے کا ساتھ نہیں چھوڑا'۔

انہوں نے قومی اسمبلی میں پارٹی کی پوزیشن کے حوالے سے کہا کہ ہم لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں نواز شریف، مریم نواز سے اہل خانہ کی ملاقات

جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے صدارتی امیدوار کا تاحال فیصلہ نہیں کیا اور اس حوالے سے اتحادی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے۔

اسی طرح خواجہ آصف نے صدر کی نامزدگی پر بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 2 دن سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی تھی اور آج اجازت ملی ہے۔

ان سے شہباز شریف کے خلاف تحریک چلانے کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ تو خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ اس پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

تبصرے (0) بند ہیں