وفاقی حکومت نے ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کی بحیثیت گورنر بلوچستان نامزدگی کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔

وزیراعظم ہاؤس کے ترجمان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ بلوچستان گورنر کی تعیناتی کے حوالے سے میڈیا پر نشر ہونے والی خبروں میں کسی قسم کی صداقت نہیں۔

حکومت کے جاری کردہ بیان میں ترجمان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، تاہم دعویٰ کیا گیا کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کا نام تجویز کردہ ناموں میں شامل تھا تاہم ان کے نام کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی گورنر بلوچستان نامزد

حکومتی بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کے مجوزہ نام کو اس وقت تک حتمی تصور نہ کیا جائے جب تک اس حوالے سے 'شواہد' منظر عام پر نہیں آجاتے، 'تاہم انہوں نے بھی ان شواہد کا ذکر نہیں کیا جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ان کا نام تجویز کیا ہے'۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کی بلوچستان کے گورنر کے طور پر نامزدگی کی خبر گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے میڈیا ڈپارٹمنٹ سے جاری کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی نے ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کی زندگی سے متعلق امور کی تفصیلات، ان کی تصاویر کے ساتھ جاری کی تھیں۔

بعد ازاں ٹی وی چینلز نے رپورٹ کیا تھا کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے صوبہ بلوچستان کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے سے انکار کردیا ہے لیکن کچھ وقت کے بعد میڈیا میں خبریں گردش کرنے لگیں کہ انہوں نے مذکورہ پیش کش کو مسترد نہیں کیا۔

قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور امیر محمد خان جوگیزئی کے درمیان ملاقات کا ایک منظر — فوٹو: عامر وسیم
قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور امیر محمد خان جوگیزئی کے درمیان ملاقات کا ایک منظر — فوٹو: عامر وسیم

دلچسپ بات یہ ہے کہ بلوچستان کے گورنر کے عہدے کے لیے نامزدگی کے اعلان کے بعد امیر محمد خان جوگیزئی نے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری سے ملاقات بھی کی جس کی تصویر بھی جاری کی گئی۔

عمران خان کا احترام میرے لیے ہر چیز سے بالاتر ہے، امیر محمد خان جوگیزئی

اس سے قبل ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی نے ویڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'میں وزیراعظم پاکستان اور بلوچستان عوامی پارٹی کا اپنے اوپر اعتماد کے لیے شکر گزار ہوں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں ایک بڑا سیاسی پس منظر رکھنے والا شخص ہوں جس کے بھائی بھتیجے سب گورنر اور وزرا رہ چکے ہیں لیکن میں نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے کسی کے اوپر پر کوئی حرف آئے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ علاالدین مری نے حلف اٹھا لیا

ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا احترام میرے لیے ہر چیز سے بالاتر ہے، اس لیے میں یہ عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرتا ہوں۔

انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ میرے اوپر کسی قسم کا کوئی کیس یا کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہے لیکن جس کیس کی بات ہورہی ہے وہ 2005 کا ہے اور WWB اور WWF کا ہے۔

ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کون ہیں؟

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے نامزد گورنر ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی میڈیکل کے شعبے میں بطور چائلڈ اسپیشلسٹ 32 سالہ تجربہ رکھتے ہیں اور بولان میڈیکل کالج (بی ایم سی) کوئٹہ میں ڈھائی سال بحیثیت رجسٹرار فرائض انجام دیے ہیں۔

قومی احتساب بیورو نے 2015 میں کوئٹہ کڈنی سینٹر کے اس وقت کے سربراہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگیزئی کے خلاف انکوائری شروع کی تھی۔

نیب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر امیر جوگیزئی نے مبینہ طور پر طبی آلات کی خریداری اور کڈنی سینٹر کے فنڈز کے اجرا میں بد عنوانی میں ملوث ہیں جس سے قومی خزانے کو 6 کروڑ 10 لاکھ کا نقصان ہوا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹرامیر محمد خان جوگیزئی کے بڑے بھائی سردار گل محمد خان جوگیزئی 1991 سے 1994 تک بلوچستان کے گورنر رہ چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں