فیصل آباد پولیس نے ہسپتال سے گزشتہ رات اغوا کی جانے والی نرس کو اسی کی خالہ کے گھر سے بازیاب کروا کر دارالامان منتقل کردیا۔

واقعے کے حوالے سے پولیس نے بتایا کہ فیصل آباد کے ہسپتال میں ڈیوٹی کرنے والی نرس کی زبردستی شادی کرنے کے لیے اس کے بھائیوں اور رشتہ داروں نے دوران ڈیوٹی نرس کو اغوا کیا تھا اور دوران اغوا مزاحمت کرنے پر ہسپتال عملے کو بھی اسلحہ کے زور پر حراساں کیا تھا۔

مزید پڑھیں: شادی سے انکار پر لڑکی کا قتل: اہلخانہ انصاف کے منتظر

پولیس کے مطابق فیصل آباد کے نواحی گاؤں چک نمبر 658/9 گ ب کی رہائشی طاہرہ شریف بیسک ہیلتھ یونٹ چک نمبر 560 گ ب میں بطور نرس ڈیوٹی کررہی تھی اور والدین کی وفات کے بعد ہسپتال کے کوارٹر میں رہائش اختیار کررکھی تھی۔

پولیس کے مطابق گذشتہ رات 10 بجے کے قریب طاہرہ شریف کے قریبی عزیزوں نے اسلحہ کے زور پر نرس کو ہسپتال سے دوران ڈیوٹی اغوا کیا۔

بعد ازاں انچارج بیسک ہیلتھ یونٹ مختار احمد نے بچیانہ پولیس چوکی میں ملازمہ کے اغوا کی درخواست دی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مغویہ کو فیصل آباد میں واقع اسی کی خالہ کے گھر میں قائم مچھلی فارم سے برآمد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ میں رشتے سے انکار پر میڈیکل کی طالبہ قتل

مغویہ طاہرہ شریف کے مطابق اغوا کار اس کے قریبی عزیز ہیں جو اس کی شادی زبردستی اپنی مرضی سے کروانا چاہتے تھے جس سے وہ انکار کررہی تھی اور ہسپتال کے کوارٹر میں رہائش پذیر تھی۔

خیال رہے کہ تا حال واقعے کا مقدمہ درج نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسی کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی: شادی شدہ خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث ملزمان گرفتار

ڈان نیوز کو حاصل ہونے والی نرس کے اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اغوا کار نرس کو ہسپتال کے سامنے سے لے جارہے ہیں اور ان کو تشدد کانشانہ بنایا جارہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں