لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی میں ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرم سابق وزیراعظم نواز شریف کو مرحومہ کلثوم نواز کے چہلم تک اڈیالہ جیل منتقل نہ کرنے کی قرارداد جمع کرادی۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ قرارداد مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی میاں نصیر احمد کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بیگم کلثوم نواز انتقال کرگئیں

واضح رہے کہ 11 ستمبر کو مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل علالت کے بعد 68 برس کی عمر میں انتقال کرگئی تھیں، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور لندن کے ایک نجی ہسپتال ہارلے اسٹریٹ کلینک میں زیرِ علاج تھیں۔

پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر، بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ تک پیرول پر رہیں گے۔

قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ ’ایوان میاں نواز شریف کی اہلیہ کی وفات پر دلی افسوس کا اظہار کرتا ہے‘۔

مزیدپڑھیں: کلثوم نواز کی نمازجنازہ تک نواز شریف اور دیگر پیرول پر رہیں گے،فیاض الحسن

قرار داد میں مزید کہا گیا کہ کلثوم نواز کی جمہوریت کے لیے خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ان کی وفات شریف خاندان کے لیے کسی المیے سے کم نہیں ہے۔

میاں نصیر احمد نے مؤقف اختیار کیا کہ شریف خاندان کی ملک کے لیے خدمات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کو بیگم کلثوم نواز کے چہلم تک واپس اڈیالہ جیل منتقل نہ کیا جائے۔

قرارداد میں حکومت پنجاب سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جاتی امراء کو چہلم تک سب جیل قرار دے۔

یہ بھی پڑھیں: لندن: بیگم کلثوم نواز کو دل میں تکلیف، وینٹی لیٹر پر منتقل

اس ضمن میں حکومت سے مزید کہا گیا کہ مرحوم کلثوم نواز کی تعزیت کے لیے آنے والے ملکی اور غیر ملکی مہمانوں سے نواز شریف کو ملنے کی اجازت دی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں