پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) 2019 کے ایڈیشن کا آغاز 14 فروری کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ہوگا جبکہ ایونٹ کے آخری 8 میچ پاکستان میں کھیلے جائیں گے۔

پی ایس ایل کی گورننگ کونسل اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نمائندوں کا ایک اجلاس گزشتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں منعقد ہوا جس کی صدارت بورڈ کے نئے چیئرمین احسان مانی نے کی۔

احسان مانی کا کہنا تھا کہ ‘پی سی بی اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائزز اس منصوبے کا حصہ ہیں اور میں پراعتماد ہوں کہ ہم سب اگلے مرحلے میں اچھے نتائج کے لیے مل بیٹھ کر کام کریں گے’۔

آئی سی سی کی رپورٹ کے مطابق احسان مانی نے کہا ہے کہ ‘فیصلہ سازی میں فرنچائزز کو شامل کرنا اس بات کو ظاہرکررہا ہے کہ تمام حصہ داروں کی یکساں ترقی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے’۔

پی ایس ایل کی نئی ڈرافٹنگ میں ہر ٹیم کو اپنے 10 کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کی اجازت ہوگی لیکن ان میں سے صرف 2 کھلاڑی غیر ملکی ہوں گے۔

لیگ کی تمام ٹیمیں ڈرافٹ کے عمل کو عام ترتیب سے کرنے پر متفق ہیں جس کا مطلب ہے کہ سب سے پہلے کھلاڑی کا انتخاب کا فیصلہ کسی خاص ترتیب سے نہیں ہوگا جبکہ ٹیموں میں مقامی کھلاڑیوں کی شرح کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے کا عمل بند کردیا جائے گا جس کے نتیجے میں باہر ہونے والے کھلاڑی دوبارہ ڈرافٹنگ میں شامل ہوں گے۔

خیال رہے کہ 2019 میں ہونے والا ایونٹ پی ایس ایل کا چوتھا ایڈیشن ہوگا، جس میں 6 فرینچائزز حصہ لیں گی۔

واضح رہے کہ ابھی ٹیموں کے ڈرافٹ، ان کے میچز کے وقت اور تاریخ، اور کرکٹ گراؤنڈز کا حتمی اعلان نہیں کیا گیا۔

پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے پی ایس ایل کا پہلا ایونٹ 2016 میں متحدہ عرب امارات کے کرکٹ اسٹیڈیمز میں کھیلا گیا، جس میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کامیابی حاصل کی تھی۔

2017 میں دوسرے پی ایس ایل کے تمام مقابلے بھی متحدہ عرب امارات میں ہوئے تھے، تاہم اس ایونٹ کا فائنل میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا، جس میں پشاور زلمی نے کامیابی حاصل کی تھی۔

ابتدائی 2 ایونٹس میں ٹیموں کی تعداد 5 تھی تاہم 2018 میں ان کی تعداد کو بڑھا کر 6 کردیا گیا تھا۔

گزشتہ برس ہونے والے اس ایونٹ کے بھی زیادہ مقابلے متحدہ عرب امارات میں ہی ہوئے تھے، تاہم پلے آف مرحلے کے 2 مقابلے لاہور اور فائنل کراچی میں کھیلا گیا تھا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہونے والے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی کو اعصاب شکن مقابلے کے بعد شکست دے کر دوسری مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں