خدمات کی برآمدات مسلسل دوسرے مہینے بڑھ گئیں، مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر 6.77 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ڈان اخبار نے پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ خدمات کی برآمدات بڑھ کر 71 کروڑ 7 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جس کا حجم پچھلے سال کے اسی مہینے میں 66 کروڑ 56 لاکھ ڈالر رہا تھا، جبکہ ماہانہ بنیادوں پر خدمات کی برآمدات میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا۔

پاکستانی کرنسی میں دیکھا جائے تو خدمات کی برآمدات مارچ میں 6.20 فیصد بڑھ کر 198 ارب 8 کروڑ روپے تک پہنچ گئیں، جن کا حجم گزشتہ سال کے اسی مہینے 186 ارب 53 کروڑ روپے رہا تھا۔

مالی سال 2024 میں جولائی تا مارچ کے دوران خدمات کی برآمدات 0.08 فیصد سکڑ کر 5 ارب 80 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 5 ارب 82 کروڑ ڈالر رہی تھیں، تاہم پاکستانی روپے میں 20.69 فیصد کی بہتری کے بعد خدمات کی برآمدات 16 کھرب 50 ارب روپے تک پہنچ گئی، جن کا حجم مالی سال 2023 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران 13 کھرب 60 ارب روپے رہا تھا۔

مالی سال 2023 میں خدمات کی برآمدات 2.78 فیصد اضافے کے بعد 7 ارب 30 کروڑ ڈالر رہی تھی، جو اس سے پچھلے سال 7 ارب 10 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔

پاکستان گزشتہ سال فری لانسرز کی تعداد کی بنیاد پر دنیا کا دوسرا بڑا ملک بن کر ابھرا، جب آئی ٹی مصنوعات 170 ممالک کو برآمد کی گئیں۔

اسی طرح مارچ میں خدمات کی درآمدات بھی 13.51 فیصد اضافے کے بعد 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جن کا حجم گزشتہ برس کے اسی مہینے میں 70 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

مال سال 2024 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران خدمات کی درآمدات 20.63 فیصد اضافے کے بعد 7 ارب 64 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 6 ارب 18 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

جولائی تا مارچ کے دوران خدمات کا تجارتی خسارہ 341.9 فیصد بڑھ کر ایک ارب 65 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 37 کروڑ 46 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

مارچ میں خدمات کا تجارتی خسارہ 127.41 فیصد اضافے کے بعد 8 کروڑ 95 لاکھ ڈالر ہو گیا، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 3 کروڑ 93 لاکھ ڈالر رہا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں