دوطرفہ سیریز سے انکار پر پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف کیے گئے مقدمے کی سماعت آج سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے ہیڈ کوارٹر میں شروع ہو گئی ہے۔

پاکستان کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے 2015 سے 2022 کے دوران سیریز کھیلنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اب تک ایک بھی سیریز نہیں کھیلی۔

مزید پڑھیں: سیریز سے انکار پر بھارت کو 60ملین ڈالر کا نوٹس

پی سی بی کا کہنا ہے کہ سیریز نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کو بھاری مالی نقصان ہوا جس کی مالیت 60ملین ڈالر بنتی ہے اور بھارت معاہدے کی خلاف ورزی کے سبب یہ ہرجانہ ادا کرے۔

دوسری جانب بھارت کا کہنا ہے کہ دوطرفہ سیریز کھیلنے کے لیے انہیں اپنی حکومت سے اجازت درکار ہے اور جب تک بھارتی حکومت انہیں روایتی حریف کے خلاف سیریز کھیلنے کی اجازت نہیں دیتی، اس وقت تک بھارت اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلے گا۔

گزشتہ ہفتے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے دونوں ملکوں کے بورڈز پر زور دیا تھا کہ وہ کسی ثالث کے بغیر باہمی مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش کریں۔

رچرڈسن نے کہا تھا کہ یہ پاکستان اور بھارت کا آپسی معاملہ ہے، ہم دوطرفہ بنیادوں پر دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی کے خواہاں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان کا مثبت رویہ بھارت میں سیاست کی نذر ہوگیا'

انہوں نے کہا کہ تھا کہ ہم یہ معاملہ حل کرنے کی کوشش کریں گے لیکن اس معاملے کے حل کا تمام تر انحصار پاکستان اور بھارت پر ہے۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔

بھارت کو اس کے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔

2012-13 میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک مختصر ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلی گئی تھی لیکن بھارت میں نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتے گئے اور پاکستان کی جانب سے متعدد کوششوں کے باوجود بھارت نے دوطرفہ سیریز کے معاملے پر سردمہری برقرار رکھی۔

بھارت کے خلاف مقدمے میں پاکستان کی نمائندگی سپریم کورٹ کے وکیل خواجہ احمد حسین اور عالمی سطح پر تنازعات کے حل کے لیے مشہور وکیل الیگزینڈر پنائیڈیس کریں گے جبکہ ان کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے قانونی معاملات کے جنرل منیجر سلمان نصیر بھی موجود ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پاک انڈیا مقابلے کے بغیر کرکٹ بے رنگ

اس معاملے کی سماعت کے لیے مائیکل بیلف کو چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے جن کے ساتھ ساتھ جان پال سن اور اینابیلے بینٹ بھی موجود ہوں گے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان آئی سی سی میں جاری اس مقدمے کی سماعت 3 اکتوبر تک جاری رہے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں