اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ایک اور مدت مکمل ہوگئی۔

احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سپریم کورٹ کو نواز شریف کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مدت کو مزید بڑھانے کی درخواست لکھیں گے۔

جج محمد ارشد ملک نواز شریف کے خلاف 2 ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کا مقدمہ سننے والے ججوں سے ڈی جی نیب کی ملاقات

اس سے قبل احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر بھی چار مرتبہ خطوط تحریر کرکے سپریم کورٹ سے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع حاصل کرچکے ہیں۔

سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف 3 جبکہ اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کا ایک ریفرنس مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو 6 ماہ کی ڈیڈ لائن دی تھی جو رواں برس مارچ میں مکمل ہوگئی۔

جس کے بعد مارچ میں 2 ماہ، مئی میں ایک ماہ، جون میں پھر ایک ماہ جبکہ جولائی کے ابتدا اور اگست کے اختتام پر 6، 6 ہفتوں کے لیے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت: العزیزیہ، فلیگ شپ ریفرنس ایک ساتھ آگے بڑھانے کا فیصلہ

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پیر 27 اگست کو آخری مرتبہ 6 ہفتوں کی توسیع دینے سے متعلق درخواست پر سماعت کی تھی اور اسے منظور کرلیا تھا۔

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں اور آخری گواہ تفتیشی افسر پر خواجہ حارث کی جرح جاری ہے جبکہ فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں واجد ضیا اور تفتیشی افسر کے بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں۔

ان بیانات کے ریکارڈ ہونے کے بعد نواز شریف کے بطور ملزم بیان کی باری آئے گی اور ان کی طرف سے اپنے حق میں کوئی دفاع پیش نہ کرنے کی صورت میں حتمی دلائل کا آغاز ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں