افغانستان میں انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے میں 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ افغانستان کے صوبے تاخر کے شمال مشرقی حصے میں پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق انتخابی مہم کے دوران پارلیمانی امیدوار نزیفہ یوسف بیک کا جلسہ جاری تھا کہ اچانک موٹر سائیکل سوار نے خود کو ہجوم کے درمیان پہنچ کر دھماکے سے اڑا لیا۔

صوبے کے گورنر کے ترجمان محمد جاوید ہجری نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ خود کش حملے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 32 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں پولیس چیف سمیت 17 اہلکار ہلاک

صوبائی پولیس کے ترجمان خلیل اسر نے بتایا کہ اس دھماکے میں پارلیمانی امیدوار زخمی نہیں ہوئے تاہم اس میں 13 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے۔

انہوں نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بم موٹر سائیکل میں ںصب تھا اور موٹر سائیکل سوار نے خواتین ہجوم کے درمیان اسے اڑیا۔

واضح رہے کہ 20 اکتوبر کو ہونے والے انتخابات میں اب تک 20 پارلیمانی امیدوار مارے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں فضائی حملوں میں 21 شہری نشانہ بنے، اقوام متحدہ

خیال رہے کہ 3 اکتوبر کو افغان صوبے ننگرہار میں انتخابی مہم کے دوران دھماکے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

قندھار سے تعلق رکھنے والے ایک پارلیمانی امیدوار ناصر مباریز کو 25 ستمبر کو فائرنگ کا نشنانہ بنا کر ہلاک کردیا گیا تھا، قبلِ ازیں 2 ستمبر کو آئی ای ڈی دھماکے میں پارلیمانی امیدوار انور نیازی ہلاک ہوگئے تھے۔

افغانستان کی 249 پارلیمانی نشستوں پر تقریباً ڈھائی ہزار امیدوار میدان میں ہیں جن کے انتخاب کے لیے افغان عوام 20 اکتوبر کو اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں