کابل: طالبان نے صوبے میدان واردک میں حملہ کرکے ضلعی پولیس چیف سمیت 17 اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

طلوع نیوز میں شائع رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ڈپٹی ترجمان نے نصرت راشمی نے تصدیق کی کہ طالبان نے تحصیل سعید آباد پر قبضے کے لیے بڑے پیمانے پر حملہ کیا جس میں ان کو ناکامی ہوئی تاہم حملے میں پولیس چیف سمیت ان کے 17 گارڈ جاں بحق ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 52 اہلکار ہلاک

انہوں نے بتایا کہ 7 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب غیر ملکی خبررساں ادارے اے پی کے مطابق طالبان نے ہائی وے شاہراہ کے پل کو تباہ کرکے گاڑیوں کے لیے آمد و رفت کا زمینی راستہ بند کردیا۔

اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ طالبان کی جانب سے پل تباہ کرنے کے بعد دارالحکومت سے دیگر تینوں صوبوں کا راستہ منقطع ہو گیا ہے۔

افغان وزارت داخلہ پل تباہ کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ فورسز نے افغان طالبان کو پسپاہی پر مجبور کردیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملوں میں 40 افغان اہلکار ہلاک

نصرت راشمی نے بتایا کہ طالبان کے حملے میں ضلع کی بعض سیکیورٹی چیک پوسٹ تباہ ہوئی ہیں ۔

تاہم طالبان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں تحصیل کے مرکز کا کنٹرول سنبھالنے کا دعوی کیا گیا ہے۔

دوسری جانب کابل اور دیگر صوبوں کے ٹرک ڈرائیوروں نے بتایا کہ وہ دن سے کابل قندھار ہائی وے کا راستہ استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔ ایک مسافر نے بتایا کہ ’طالبان اور سیکیورٹی فورسز کی لڑائی کی وجہ سے راستے بند ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کابل: تعلیمی ادارے پر خودکش حملہ، طلبا سمیت 48 افراد ہلاک

انہوں نے کہا کہ حکومت ہائی وے پر سیکیورٹی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے تو پھر ہمارا تحفظ کیسے ممکن ہو گا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں